کرپٹ افسرنے ٹی ایم اے ایبٹ آباد میں کرپشن کے ریکارڈ توڑدیئے۔

ایبٹ آباد (وائس آف ہزارہ) دس گنا کرپشن کی شہرت رکھنے والے آفیسر نے ٹی ایم اے میں کرپشن کے ریکارڈ توڑدیئے۔ٹی ایم اے ایبٹ آباد میں ایسے شخص کو لگا دیا گیا جو اس عہدسے آ رہا ہے کہ اس سے پہلے والا کفن اتار رہا تھا تو وہ اس بیٹے کی طرح آر ہا ہے جس نے عہد کیا تھا کہ باپ کے مرنے کے بعد وہ ایسے کام کریگا کہ باپ فرشتہ نظر آنے کے فارمولے پر عمل کیا جا رہا ہے۔ٹی ایم اے ایبٹ آباد میں جس کا چارج یکم ستمبر 2015کو عوامی نمائندگان نے لیا تھا تو اس وقت اسکا سالانہ ٹی ایل ایف آمدن 11کروڑ روپے تھی اس لئے تنخواہو ں کی ادائیگی کے لئے بھی صوبائی وزیر بلدیات کی درخواست پر ایک کروڑ روپے قرض لیا گیا مگر عوامی نمائندگان نے سر جوڑ کر طیب اردگان پلازہ سمیت دیگر اداروں کو چلا کر 4سال میں اسکے فنڈ میں 400%اضافہ کیا اور 2018/19کے بجٹ میں اسکی آمدن 36کروڑ جبکہ آخری بجٹ یعنی 2019/20میں 43کروڑ تک پہنچا دی۔جس شہر میں 2010سے 2015تک ایک بلب بھی نہ لگا گلیاں و نالیاں کھنڈرات بن چکی تھیں کو بحال کر کے شہر کو روشن و خوبصورت کیا گیا چار چوکوں کی تعمیر پر ٹی ایم اے نے اپنی آمدن میں سے پچاس لاکھ سے زائد خرچ کیئے مگر عوامی نمائندگی سے محرومی کے بعد اسکی حالت یہ ہو گئی کہ صرف ایک سال 4ماہ میں سب کچھ تباہ کر دیا گیا۔بجٹ میں رکھی گئی شہر میں دو کروڑ روپے کی سٹریٹ لائٹ نہ لگ سکیں ملازمین کو مکانوں کی تعمیر کے لئے مختص دو کروڑ نہ مل سکے بلکہ اس پر مزید یہ ظلم ہوا کہ پی ایف سی فنڈ کے 20کروڑ 99لاکھ کے بینک میں موجود رقم میں سے 19کروڑ 52لاکھ کے منصوبے مکمل نہ ہو سکے بلکہ اس میں جگہ جگہ مالی عدم دستیابی کا بہانہ کیا گیا حالانکہ ریکارڈ و گواہ ہے کہ تمام ٹینڈرڈ کیے گئے۔

ترقیاتی منصوبہ جات کے علاوہ پ ی ایف سی فنڈ میں 80لاکھ کی اضافی رقم بھی موجود تھی اسی پر بس نہ کی گئی ادارہ میں ترقیاتی کاموں پر کٹوتی کراہ سیکورٹی کے بھی 5کروڑ روپے کمیشن زیادہ دینے والے ٹھیکیداروں کو ادائیگیاں کر دی گئیں جناح پلازہ جو عوامی نمائندگان نے ٹی ایم اے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے سکیم شروع کی تھی اور اس کے لئے طیب ادرگان پلازہ سے ملنے والے پریمیئم کے 10کروڑ کی رقم جناح باغ، جنرل بس سٹینڈ، کچہری روڈ، طیب ادرگان پلازہ کی چھت پر بننے والے ملن شادی ہال کی پریمیئم کی کروڑوں کی رقم جناح پلازہ کی تعمیر کے لئے مختص کی گئی مگر اس کرپٹ ٹولہ نے ٹی ایم او کی سربراہی میں عملااس سب کچھ کو ختم کر کے تی ایم اے کو مکمل طور پر کنگال کر دیا حالانکہ یہ وہی ٹی ایم اے ہے جسے بین الاقوامی طور پر خیبر پختونخواہ کا بہترین ٹی ایم اے قرار دیا گیا تھا۔

آج ٹھیکیدار بیچارے نہ صرف اپنے بلوں بلکہ سیکوڑتیوں کے حصول کے لئے بھی دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں یوں شہر اور ادارہ سے متعلقہ ہر شخص کا یہ مطالبہ تھا کہ اس ادارے کو تباہی سے بچایا جائے اسے کنگال کرنے والوں کا احتساتب کیا جائے اس میں ایسے سربراہ کو لگایا جائے جو دیانت داری و ایمان داری سے نہ صرف یہ کہ ادارہ کو فعال ار مضبوط بنائے بلکہ عوام کو ریلیف فراہم کرے مگر اس پر انکی سننے کی بجائے صوبے بھر میں انتہائی بری شہرت کے حامل شخص کی تعیناتی پر عوام اور ادارے سے وابستہ ملازمین و دیگر سخت سراپا احتجاج ہیں۔صوبے میں بلدیاتی اداروں کو کیوں تباہ کیا جا رہا ہے؟شہریوں، ملازمین اور ٹھیکیدار وں نے ایبٹ آباد کے اراکین اسمبلہ بالخصوص سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی، صوبائی وزیر خوراک قلندر لودھی سے مطالبہ کیا جہ عوامی نمائندگی کے خاتمہ کے بعد ہونے والی بد عنوانیوں و کرپشن پر مکمل تحقیقات کروا کر ذمہ داران کو سزا دی جائے اور ٹی ایم اے ایبٹ آباد میں ایک دیانت دارو ایمان دار ٹی ایم او کی تعیناتی کی جائے ار اس ساتھ ہی اس بات کی تحقیقات کروائی جائے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو بدنام کرنے کے لئے KPKمیں تقرریاں و تبادلے کرنے پر کونسا مافیا تعینات ہے جو زیادہ مال لگاؤ و زیادہ کماؤ کے فارمولے کو اپناتے ہوئے صوبہ بھر کی اہم ترین پوسٹوں پر گندے کرپٹ اور بدنام زمانہ لوگوں کو لگا کر پوری حکومت اور عمران خان کو بدنام کر رہا ہے حالانکہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کا موٹو ہی یہ ہے کہ صوبے سے ہر حال میں کرپشن و بد عنوانی کا ختم کر کے ایک صاف و شفاف نظمالائیں گے اسکے لئے ای ٹینڈرنگ، ای بلنگ، ای ورک آرڈر اور اس جیسے دیگر اقدامات مثلا ون ونڈو، شکائیات کا قیام، سروسز کو یقنی بناے کا آرڈریننس و دیگر چیزیں اس کرپٹ مافیہا کا سراغ لگا کر اس میں ملوث افراد کو سخت ترین سزا دینے کی اشد ضرورت ہے۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!