جنوبی افریقہ میں کالوں نے ہری پور کے رہائشی بابرخان کو ہبشیوں نے قتل کردیا۔

ہری پور:موضع گھیبہ ہری پورکارہائشی جنوبی افریقہ میں کالوں کے ہاتھوں قتل ہوگیاہے بابرخان ولدسلطان محمد کی نمازجنازہ گھیبہ میں ادا کردی گئی۔ 38سالہ بابرخان بھی دیگر پاکستانی نوجوانوں کی طرح مستقبل کے سنہرے خواب آنکھوں میں سجائے سات آٹھ سال قبل جنوبی افریقہ گیا اور وہاں مختلف دکانوں پرکام کرتارہاکیونکہ جنوبی افریقہ جانے والے لوگوں کے پاس اگرسرمایہ ہوتووہ اپنے کاروبارکوترجیح دیتے ہیں کیونکہ اس میں بچت زیادہ ہوتی ہے لیکن سرمایہ نہ ہونے کی صورت میں ملازمت کرنامجبوری ہوتی ہے ایک سال قبل شایداس کے پاس اتنی بچت ہوگئی کہ اس نے پاکستان آکرجون میں اپنے گاؤں گھیبہ میں ہی شادی کرلی لیکن کسے معلوم تھاکہ 30جون 2019 کو جس بابرخان کاولیمہ ہے 30جون2020 کووہ اس دنیا ہی رخصت ہوجائے گا۔

2020ء کے اوائل میں وہ واپس جنوبی افریقہ چلاگیااوروہاں پرہری پورکے نواحی گاؤں ملکیارکے رہائشی سفیرخان کے سپرسٹورپرکام کرنے لگاجوپٹوریہ شہرکے مضافاتی علاقے سپرٹ بنک میں واقع ہے30جون 2020ئکووہ معمول کے مطابق دکان پرکام میں مصروف تھاسپرسٹورکامالک سفیرخان جوان دنوں پاکستان آیاہواہے اس سے موبائل پررابطے میں رہااوراس سے پلاسٹک کی چپلیاں لانے کی فرمائش کی دکان پرکڑھی پکوڑابناناشروع کیاتاہم اپنے دوسرے ساتھی اورسٹورمالک کے بھائی نعیم خان کوفون کرکے KFCکی فرمائش کی کہ شایدکڑھی پکوڑابروقت تیارنہ ہوسکے اسی دوران سپرسٹورمیں کالے ڈکیت گھس آئے اس نے معمول کے مطابق کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی انھوں نے سٹورسے تین چار لاکھ روپے نقدی اورقیمتی اشیاء لوٹنے کے علاوہ مسجد کے تیس ہزار روپے بھی نہ چھوڑے اسی پر بس نہیں انھوں نے بابرکوزدوکوب کیااسکی ٹانگوں میں دوگولیاں ماریں اور جاتے جاتے بابرخان کے سرمیں گولی مارکرقتل کردیابابرخان کی میت بذریعہ کارگوگزشتہ روز ہری پورپہنچی۔نمازجنازہ گھیبہ میں ادا کی گئی۔

یہ ایک شخص کا قتل نہیں بلکہ ایک معصوم بچے سے اس کاباپ اورایک عورت سے شادی کے ایک سال بعد ہی اس کاسہاگ چھیناگیاہے اس کے والدین اس بڑھاپے میں کیسے جوان اولاد کی موت کاصدمہ برداشت کریں گے کیونکہ جوان اولاد کی موت تو والدین کی کمرتوڑدیتی ہے سپرسٹورکے مالک سفیرخان نے استفسارپربتایاکہ چوری ڈکیتی اور قتل کی وارداتوں میں ملوث کالوں کو زیادہ ترسزانہیں ہوتی اور بہت جلدضمانت پررہاہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے کاروباری طبقے میں عدم تحفظ کااحساس پایاجاتاہے یہی وجہ ہے کہ ایسے مواقع پر ہم لوگ کالوں کوپیسہ اورچیزیں لوٹنے سے روکنے کی بجائے اپنی جان بچانے کی فکرکرتے ہیں۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!