ایبٹ آباد میں حساس اداروں کی طرز پرکالے شیشے والی گاڑیوں کی بھرمار۔

ایبٹ آبادشہر بھر میں حساس اداروں کی طرز پرکالے شیشوں والی گاڑیوں کی بھر مار کالے شیشے والی گاڑیوں سے قانون کی خلاف ورزی ہونے کا ساتھ ساتھ عوام میں خوف وہراس بھی پھیل رہا ہے ان گاڑیوں میں قانون شکن اور جرائم پیشہ عناصر کوئی بھی واردات کر سکتے ہیں اور بڑی آسانی کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب بھی ہو سکتے ہیں پولیس اور انتظامیہ کبھی کبھارر ان گاڑیوں کے خلاف وقتی طور پر مہم شروع کرتی ہے لیکن وہ مستقل بنیادوں پر نہیں ہوتی جس سے جرائم پیشہ عناصر اور دیگر افراد کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ایبٹ آباد شہر میں کئی سوزوکی کیری گاڑیاں ایسی سرعام گھوم رہی ہیں۔ جن پر جعلی سرکاری نمبر پلیٹیں لگی ہوئی ہیں۔ اور ان کے فرنٹ شیشے بھی کالے ہیں۔ اس کے علاوہ سیکورٹی فورسز کی طرز پر بھی کالے شیشے والی گاڑیاں سارا دن سڑکوں پر گھومتی رہتی ہیں۔ لیکن ان پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال رہا۔

بعض سرکاری گاڑیوں پر بھی کالے شیشے لگے ہوتے ہیں اگر قانون پر سختی کے ساتھ عمل درآمد ہو جائے تو ایک طرف قانون کا احترام سب لوگوں میں پیدا ہوگا اور دوسری جانب جرائم میں ملوث عناصر کا قانون کے ذریعے خاتمہ ممکن ہے دہشت گرد اور قانون شکن عناصر ہمارے امن کے مشترکہ دشمن ہیں انھیں کھلی چھوٹ قانون کو پامال کرنے کے مترادف ہے پولیس انتظامیہ کا فرض بنتا ہے کہ وہ غیر اخلاقی اور جرائم کیلئے استعمال ہونے والے ان تمام کالے شیشوں والی گاڑیوں کیخلاف بلاامتیاز کاروائی کا آغاز کریں اور دکانوں میں کالے شیشیوں کے ریپر فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کر کے انکو بھاری جرمانے لگائے جائیں اور دوبارہ فروخت کرنے پر انکی دکانیں سیل کی جائیں اس سے ایبٹ آباد میں جاری دہشت گردی کے واقعات میں کافی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے دوست اور دشمن کی پہچان ہو سکتی ہے اس کاروائی سے شہریوں میں پایا جانے والا خوف وہراس کا خاتمہ بھی ہو سکے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!