ایبٹ آباد‘چوبیس سالہ راحیلہ کی موت کو والدین نے قتل قرار دے دیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)قلندر آباد 24 سالہ راحیلہ بی بی کی موت معمہ بن گئی سسرالیوں سے پیسے لے کر مانگل پولیس نے قتل کو خود کشی کا رنگ دیا ہے پولیس نے راحیلہ کے والدین کو بتائے بغیر پوسٹمارٹم کرایا گیا راحیلہ کے اہل ے خانہ کا احتجاج آئی جی سے انصاف کا مطالبہ اس ضمن راحیلہ کے اہل ے خانہ نے نے احتجاج کرتے ہوئے راحیلہ کے والد سلیم ولد خواج نے صحافیوں کو بتایا کے 24 سالہ راحیلہ بی بی کی شادی قلندر آباد کے رہائشی ریاست ولد خان گل ساکنہ گوجری میرا قلندر آباد سے ہوئی تھی اور شادی کے کچھ دن بعد سے راحیلہ کے سسرالیوں نے اس کی زندگی اجیرن بنا کررکھ دی۔

10 جولائی کو راحیلہ کی سالی زیتون کے زریعے اطلاع دی گئی کے راحیلہ نے خود کشی کر لی ھے جس ہم ایوب میڈیکل کمپلیکس پہنچے جہاں بتایا گیا کے پوسٹمارٹم مکمل کر لیا گیا ہے اپ اپنی بیٹی کی نعش لے جایئیں۔راحیلہ کے والد نے بتایا کے راحیلہ کو بائیں طرف سے سر پہ گولی لگی جو دائیں جانب سے نکل گئی جبکہ راحیلہ بچپن سے لے کر موت تک دائیں ہاتھ سے کام سر انجام دیتی تھی دوران غسل راحیلہ کے جسم پہ تشدد کے نشانات بھی واضح نظر آ رہے تھے جسے بد ترین تشدد کے بعد قتل کیا گیا اور ملزم ریاست کے قریبی عزیز تفتیشی ایڈشنل ایس ایچ او خضر خان نے ریاست اور اس کے اہل ے خان کو بری الزمہ قرار دیتے ہوئے خود کشی کا رنگ دے دیا گیا ملزم ریاست دوبارہ سعودیہ فرار ہونے کی بھی کوشش کر رہا ھے اہل ے خانہ کا کہنا تھا کے ہماری بیٹی کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا ھے جس کے ذمہ دار ملزم ریاست اس کے اہل ے خانہ اور ایڈشنل ایس ایچ او مانگل ھے ہماری آئی جی پولیس ڈی آئی جی ہزارہ ڈی پی او ایبٹ آباد سے مطالبہ ھے کے ہمیں انصاف فراہم کیا جا? اور ملزمانکی گرفتاری عمل میں لائی جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!