آٹھ سال بعد محکمہ صحت خیبرپختونخواہ سے نوشیروان برکی کا اثر ورسوخ ختم۔

2015ء میں ایل آرایچ اور تدریسی ہسپتالوں کے پالیسی ساز بورڈ کے سربراہ بنے محکمہ صحت کو امریکہ سے چلاتے رہے۔
وزیر صحت اپنی مرضی کے لگواتے رہے ڈاکٹروں کو پولیس سے پٹوایا، جیلوں میں بند کیا درجنوں سینئر ڈاکٹروں کو فارغ کیا۔
سابق وزیر اعظم کے کزن کا بے دخلی کیخلاف پھر ہائی کورٹ سے رجوع نئے بورڈ نے چارج سنبھال لیا غیر رسمی اجلاس منعقد۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) صوبہ خیبر پختو نخوا کے محکمہ صحت سے 8 سال کے طویل دوار نئے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کے کزن نوشیروان برکی کے اثر ورسوخ کا بالآخر خا تمہ ہو گیا نوشیروان برکی کو 2015 میں محکمہ صحت کی باگ ڈور حوالے کی گئی تھی ان کے اثر ورسوخ کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے متعد د وزیر صحت تبدیل کئے اور خود وزیر صحت کا انتخاب کرتے رہے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے چیئر مین اور تدریسی ہسپتالوں کے پالیسی ساز بورڈ کے چیئر مین رہے عدالتی احکامات نہ مانے کی روش پر گامزن رہئے جانے مانے ڈاکٹروں کو بیک جنبش قلم ہسپتال سے نکالا رعب و دبدبے کا یہ عالم تھا کہ دوسرے تدریسی ہسپتالوں کے بورڈ بھی اپنے فیصلوں کی توثیق کے لئے نوشیروان برکی کے محتاج رہے تاہم گزشتہ ہفتے نوشیروان برکی کو پالیسی ساز بورڈ اور ہسپتال کے بورڈ سے خارج کر دیا گیا نوشیروان برکی کے دور میں بینگ ڈاکٹروں کی تحریک کو بری طرح سے کچلنے کی کوشش کی گئی اور ڈاکٹروں پر ہسپتال کے اندر پولیس کے ذریعے تشد د کرا کر حوالا تیں ان سے بھر دی گئیں، صوبائی حکومت کی جانب سے ان کی بے دخلی کے فیصلے کو جمعہ کے روز ایک بار پھر پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے جو ان کی واحد امید ہے گزشتہ 8 برس میں صوبے کے نظام صحت کو سکائپ اور انٹرنیٹ کے ذریعے چلایا گیا گزشتہ روز ایل آرایچ کے نئے بورڈ کا اجلاس چیئر مین ڈاکٹر زبیر خان کی صدارت میں ہوا جس میں ڈاکٹر موسیٰ کلیم ڈاکٹر غلام صدیق محمد فہیم صدیقی، سیف اللہ اور غلام قادر خان نے شرکت کی اجلاس میں ہسپتال کے ڈین کو ہدایت کی گئی کہ وہ طویل عرصہ سے تاخیر کے شکار ہسپتال کے میڈیکل کالج کے منصوبے سے بورڈ کو آگاہ کریں ڈین نے بورڈ کو بتایا کہ کاغذی کاروائی مکمل ہو چکی ہے اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پہلے پیج کے لئے موجودہ خالی عمارات سے استفادہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!