جنسی زیادتی کے بعد قتل کی جانیوالی فریال کے قاتل دوسال گزرنے کے باوجودگرفتارنہ ہوسکے۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ/سردار فیضان:دو سال گزر جانے کے بعد بھی حویلیاں کیالہ کی رہائشی تین سالہ فریال کیس تاحال پولیس کے دعوؤں وزیر اعلی کے نوٹس بھی کام نہ آئے نوٹس کے باجود ملزمان گرفتار نہ سکیں آخر پولیس اس معاملے کو حل کرنے میں ناکام۔ذرائع کے مطابق تین سالہ فریال کی لاش 27 دسمبر دو ہزار اٹھارہ کو گھر کے قریب ویرانے سے ملی بچی کو نامعلوم ملزم نے زیادتی کا شکار بنایا قتل کر کے لاش ویرانے میں پھیک دی تھی ایک سال گزر گیا ملزم گرفتار نا ہوا نا ہی ملزم کا پولیس سراغ لگا سکی ہے پولیس نے تین سو زائد افراد کے ڈی این اے ٹسٹ کروائے جدید طریقہ کار سے تفتیش کی پنجاب سے کرائم ماسٹر ٹیم کو تحقیقات کیلئے بلوایا گیا ملزم کا کوئی سراغ نا ملا ہے۔

صوبائی حکومت کے وزیروں نے بھی بچی کے قاتلوں کی جلد گرفتاری کے وعدے کیے تاہم ایک سال گزرنے کے باوجود بھی ملزمان گرفتار نہ سکیں اور لواحقین کو انصاف نہیں مل سکا اور معصوم بچی کے قاتل بھی کھلے عام گھوم رہے ہیں عوامی سیاسی و سماجی حلقوں نے آئی جی کے پی کے ڈی آئی جی ہزارہ سے ہرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کیس میں سستی لاپروائی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کریں اور کیس میں ملوث درندے کوجلد سے جلد گرفتار کر کے متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!