رشوت خوری کے الزام میں گرفتارمحکمہ اوقاف کا منیجرمحمدرفیق جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کے حوالے۔

ایبٹ آباد:علاقہ جوڈیشل مجسٹریٹ سمیت سول جج اسلام دین نے محکمہ اوقاف کامنیجرکرپشن کیس میں ملوث ملزم ایک روزی جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن ٹیم کے حوالے تفتیشی آ فسر کا عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا عدالت نے منظور کر لی۔ذرائعکے مطابق محلہ کس کے رہائشی محمد رستم نے درخواست محکمہ اینٹی کرپشن اور درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ میں نے البدر مسجد کے سامنے محکمہ اوقاف سے جگہ کرایے پر لیکر بھینسوں کا باڑا بنایا ہے جب میں نے مطلوبہ جگہ کا کرایا دے کر جب منیجر سے رسید مانگیں تو اس نے میرے ہوتے ہوئے آپ کو کسی رسید کی ضرورت نہیں دو تین مرتبہ اسی طرح چلتا رہا اور پھر مجھے بجلی کے این او سی کے نام پر محمد رفیق نے مجھے لاکھ روپے رشوت دینے کا کہا جس پر میں نے اس سے رسید مانگی لیکن اس نے رسید نہ دی۔

پھر مجھے محبت رفیق کی جانب سے گزشتہ روز فون کر کے کہا کہ پچاس ہزار روپے دو تمہارے نام پر اور جگہ الاٹ کرتا ہوں جس پر میں نے محکمہ اینٹی کرپشن کو درخواست دی کہ میں جائز کام کی رشوت نہیں دینا چاہتا محکمہ اوقاف کا منیجر مجھے بار بار تنگ کر رہا ہے کے پچاس ہزار روپے بطور رشوت دو جس پر محکمہ اینٹی کرپشن کے سرکل آفیسر شیراز خان نے بما راشد خان ولد محمد رستم کی درخواست پر چھاپہ مارا تو منیجر محمد رفیق کو پچاس ہزار روپے لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا یہ تمام کروائی جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد حسین کی نگرانی میں کی گئی محکمہ اینٹی کرپشن میں ملزم محمد رفیق کے خلاف زیر دفعہ 101ppc,5c22pc تھانہ اینٹی کرپشن میں درج کر کے ملزم سے تفتیش شروع کر لی تھی گزشتہ روز ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کیا تفتیشی افسر کی عدالت سے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن ٹیم کے حوالے کر دیا


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!