کینٹ بورڈ ایبٹ آباد نے ویریڈبورڈ کے ذریعے لوگوں کواپنے ہی گھر میں کرائے داربنادیا۔ تفصیلات لنک میں۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)جناح آباد ویلفیئر سوسائٹی کے صدر جان محمد بنگش نے کہاہے کہ کینٹ بورڈ کے ممبران کامدت پورے ہوتے ہی کینٹ بورڈ ایبٹ آباد نے ویریڈبورڈمیں ڈمی ممبر اسیسمنٹ کمیٹی کے زریعے اس کورونا پینڈیمک میں کینٹ کے مکینوں پر ناروا ٹیکس نافذ کردیئے۔کینٹ بورڈ ایبٹ آباد سب سے پہلے کسی بھی گھر کا کورڈ ایریا لیتا ھے اور اسپر ایک ظالمانہ فارمولہ لگا کر کنال کے گھر پر نئی اسیسمنٹ کے مطابق لگ بھگ ساٹھ ھزار سے لے کر ستر ہزار ٹیکس تجویزکر رہا ھے۔ فارمولہ مندرجہ زیل ھے۔
Cost of Construction X Cost of Land/20X15.
اس فارمولے کے تحت جب کنال کا گھر تجویزکر دیا جاتا ھے 60 سے70 ھزار تب رھائشی اس پر اپنا اعتراض جمع کرواتے ھے اور درخواست دیتے ھیں کہ یہ ٹیکس بہت ظالمانہ ھے اور یہ تو اس طرح ھے جیسے ھم اپنے ہی گھر میں کرایہ پر رہائش پذیر ھوں؟
اسکے بعد کینٹ بورڈ ایبٹ آباد ایک نوٹس کے ذریعے آپکو اسسمنٹ کے سامنے پیش ھونے کا کہتا ھے۔ اسیسمنٹ کمیٹی کے سامنے پیش ھونے سے پہلے دفتر والے آپ سے مک مکا کر لیتے ھیں کہ آگر ٹیکس اتنا کم کروانا ھے تو اتنی رشوت لی جائے گی اور اگر اتنا کروانا ھے تو اتنی۔ جب اپکو مجبور کر دیا جاتا ھے اور اپ حامی بھر لیتے ھیں پیسے دینے کی تب آپکو اسیسمنٹ کمیٹی میں پیش کر دیا جاتا ھے۔ چیرمین اسیسمنٹ کمیٹی کے پاس قانون کے مطابق مکمل اختیار ھوتآ ھے کہ وہ اسکو ختم کر دے یا 50% یا 60 فیصد تک بھی کم کر دے۔ جب اپ پیش ھوتے ھیں اسیسمنٹ کمیٹی کے اگے تب چیرمین اپکی ساری باتیں سن کر اپکا ٹیکس کم کر دیتا ھے اسکے عوض یہ اپ سے رشؤت وصول کر لیتے ھیں لیکن اگر اپ انکے ساتھ پہلے سے مک مکا نہ کیا ھوتا تو اسیسمنٹ کمیٹی میں ٹیکس کا نمائندہ بھی موجود ھوتآ ھے وہ اسپر اعتراض اٹھا دیتا ھے اور اس طرح اپکا کیس ڈیفر ھو جاتا اور پھر دفتروں کے چکر لگنے شروع ھو جاتے ھیں۔ اسیسمنٹ کمیٹی کے چیئرمین کے فیصلے کے خلاف اپ صرف ڈائریکٹر کو ہی اپیل کر سکتے ھیں۔
لب لباب یہ ھے کہ ویریڈبورڈمیں ممبر چونکہ الیکشن کے زریعے سے نہیں اتا بلکہ سیلیکٹ ھوتا ھے اور وہ عوآم کو جوابدہ بھی نہیں ھوتا آسلئے کینٹ بورڈ ایبٹ اباد نے دھڑا دھرویریڈبورڈمیں عوام پر ناروا ٹیکس آیمپوز کر دئے اور بہت کم کنسیشن دی گئی تا کہ عوامی نمائندے منتخب ھونے سے پہلے پہلے تمام ٹیکسس فائنل کر دئے جائیں جو کہ ایک ناروا ظلم ھے۔
میری ڈائریکڑ ملڑی لینڈ اینڈ کینٹونمنٹ سے اپیل ھے کہ ویریڈبورڈکے دوران لگائے گئے ٹیکسز کو کالعدم قرار دیں اور کرپشن کے اس طریقہ کار کو جلد از جلد ختم کر کے دس مرلہ،کنال اور دو کنال پر فکسڈ مناسب ٹیکس لاگو کر دیا جائے تا کہ کرپشن کا یہ طریقہ کار ختم ھو سکے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!