محکمہ تعلیم زنانہ ایبٹ آباد میں کلرکوں کا راج۔ بھاری نذرانوں کے عوض من پسند جگہوں پر تعیناتیوں کی لوٹ سیل لگا دی۔

ایک استانی کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے پہلے سے پوسٹ شدہ دو خواتین اساتذہ کو ان کی یونین کونسلز سے ٹرانسفر کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)محکمہ تعلیم زنانہ کے دفتر میں کلرکوں کا راج۔ بھاری نذرانوں کے عوض من پسند جگہوں پر تعیناتیوں کی لوٹ سیل لگا دی۔ ایک استانی کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے پہلے سے پوسٹ شدہ دو خواتین اساتذہ کو ان کی یونین کونسلز سے ٹرانسفر کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔ نگران وزیرِ تعلیم کی باز پرس اور محکمے میں میرٹ پر کام کرنے کی ہدایت۔سفارش نہ ہونے اور رشوت نہ دینے والوں کا کئی پرسان حال نہیں۔ دفتر میں بد انتظامی اور سفارش عروج پر پہنچ گئی۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ محکمہ تعلیم خیبر پختونخواہ کی پالیسی ہے کہ اگر ایک استاد یا استانی کو اپنی رہائشی یونین کونسل میں پوسٹ ملتی ہے تو ان کو وہاں پر رکھا جائے گا تا کہ معیاری تعلیم بھی فراہم ہو اور اساتذہ کو بھی سہولت ملے۔ محکمہ تعلیم زنانہ کے دفتر کے کلرکوں نے تمام قوانین کو بالائے طاق رکھ کر سفارش اور رشوت کو معیار بنا کر اپنے ہی محکمے کے آرڈرز کینسل کر کے ایک خاتون کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے دو خواتین کو واپس پرانی جگہ پر ٹرانسفر کر دیا۔ نگران وزیر تعلیم رحمت سلام خٹک کی طرف سے سخت ہدایات جاری کہ محکمے میں کسی صورت ایسی بد انتظامی برداشت نہیں کی جائے گی۔ سیکریٹری تعلیم معتصم باللہ کی طرف سے بھی ایسے اقدامات نہ کرنے کی ہدایات جاری۔

 

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!