ایبٹ آباد:عدالت نے معطل ہونے والے سابق ایس ایچ اور میر پور عارف تنولی کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔سعد ولد محمد اسلم جوکہ ایبٹ آباد کا رہائشی ہے کو21نومبر کو میرپور پولیس نے دن دیہاڑے میزائل چوک سے گرفتار کیا اور تین دن تک مسلسل حبسِ بے جا میں رکھا اور آوارہ گردی کا مقدمہ درج کر کے عدالت میں پیش کیا۔جہاں بے پناہ تشدد کی وجہ سے سعد کی حالت کو دیکھتے ہوئے عدالت نے پولیس کی سرزنش کی اور مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا۔بعد ازاں جب سعد نامی نوجوان جب اپنے گھر گیا تو اسکی حالت دیکھ کر اسکے والد کو دل کا دورہ پڑا اور وہ جانبر نہ ہوسکا اور سعد کے والد کی موت واقع ہوگئی جسکے بعد اس تمام تر صورتحال کا زمہ دار ایس ایچ او میرپور کو قرار دیتے ہوئے سعد کے ورثاء نے ایس ایچ او میر پور کیخلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے ایڈیشنل سیشن جج ایبٹ آباد کی عدالت میں پیٹیشن دائر کی جسکا گزشتہ روز فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے ایس ایچ او عارف تنولی کیخلاف مقدمہ کا اندراج کرنے کا حکم صادر کیاہے۔فیصلے کے بعد سعد نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اسے امید ہے کہ میرے گھر کی تبائی کا سبب بنے والوں کو واقعی سزار ضرور ملے گی۔
