ایوب ٹیچنگ ہسپتال انتظامیہ نے ڈین آفس پر حملے میں ملوث دو ملازمین کو نوکری سے برطرف کردیا۔

ایبٹ آباد:ایوب ٹیچنگ ہسپتال انتظامیہ نے ڈین آفس پر حملے میں ملوث دو ملازمین کو نوکری سے برطرف کردیا۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرخیال آفریدی جو کہ گریڈ 19 کے میڈیکل آفیسر اور ایوب میڈیکل کالج کے سیکیورٹی سپروائزر مسٹر فریدون خان کو ڈین آفس حملے میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان کی ملازمت سے برطرف کردیا یاد رہے کہ 18 اکتوبر 2019 کو ایک بڑے ہجوم نے ڈین اور سی ای او کے دفتر پر حملہ کیا تھا جس پر ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے ایف آئی آر کو فوری طور پر درج کرویا گیا تھا اور ای اینڈ ڈی کے قواعد کے مطابق کاروائی شروع کردی گئی تھی اور اعلی سطحی انکوائری کا آغاز کر دیا گیا تھا انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر ڈاکٹر خیال آفریدی اور سیکیورٹی سپروائزر مسٹر فریدون خان دونوں کو ان کی خدمات سے معطل کردیا گیا تھا اور انہیں بدعنوانی اور نا اہلی پر شوکاز نوٹسزز جاری کردیئے گئے تھے۔

جس پر ڈاکٹر خیال آفریدی اور سیکیورٹی سپروائزر مسٹر فریدون خان نے پشاور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جس کی وجہ سے ایوب میڈیکل اسپتال انتظامیہ کو مزید کاروائی سے روکا گیا لیکن بعد میں معزز پشاور ہائی کورٹ نے یہ کیس اس بنیاد پر ختم کر دیا کہ یہ ایک ادارہ کا مسئلہ ہے اور ادارہ اس کو اپنے قواعد و ضوابط کے مطابق خود اس معاملہ کو حل کرے یہ کارروائی E&D کے قوائد و ضوابط کے تقاضوں کے مطابق مکمل کی گئی اور انہیں بورڈ آف گورنرز کی وجہ سے شوکاز جاری کرنے اور سماعت سنانے کے بعد کی گئی بی او جی نے ان دونوں کو نوکری سے برخاست کرنے کا فیصلہ کیا اور برخاستگی کے احکامات چیئرمین بی او جی نے جمعرات 8 اکتوبر 2020 کو تمام قوائد و ضوابط کو مکمل کرکے جاری کیے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس واقعے کے فورا بعد ہی ایوب میڈیکل کالج کی اساتذہ اور عملے نے اس کی شدید مذمت کی اور بی او جی سے مطالبہ کیا کہ آئندہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!