پوسٹ مارٹم، انسانی جسم میں زہر کا تجزیہ اور شناخت کیلئے ڈی این اے ٹیسٹنگ ہوگی، غیر ملکی ماہرین کام کریں گے۔
کابینہ نے منظوری دیدی لیبارٹری حیات آباد میں بنے گی جرائم کی تفتیش آسان ہو جائے گی، مشیر صحت ریاض انور۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) خیبر پختونخوا میں اپنی نوعیت کی پہلی بڑی فارنزک لیب بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے نگران وزیر اعلی کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں دس ارب روپے کی لاگت سے صوبے کا پہلا بڑا فارنزک لیب بن رہا ہے یہ لیب پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7 میں بنے گا۔ مشیر صحت کا کہنا تھا کہ صوبے کی معاشی تنگدستی کے باوجود اس لیب کا قیام ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران کابینہ نے اس لیب کے قیام کی منظوری دیدی ہے فارنزک لیبارٹری کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈاکٹر ریاض انور کا کہنا تھا کہ اس لیب میں فارن ایکسپرٹس کام کرینگے جن کے قیام کا بندوبست بھی لیب میں ہی ہوگا جن کی سیکیورٹی کی ذمہ داری حکومت خیبر پختو بخوا کی ہوگی۔ فارنزک لیبارٹری میں دستیاب سہولیات بارے مشیر صحت کا کہنا تھا کہ لیب میں میڈیکل اور نان میڈیکل دونوں طرح کے تجزیے ہونگے۔ میڈیکل تجزیوں میں پوسٹ مارٹم، انسانی جسم میں زہر کا تجزیہ اور شناخت کیلئے ڈی این اے ٹیسٹنگ شامل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نان میڈیکل تجزیوں میں فائر آرمز اور فنگر پرنٹس کے تجزیے ہونگے۔ جس سے جرائم کی تفتیش اور مجرموں کی شناخت میں مدد ملے گی۔ پنجاب اور سندھ میں پہلے سے اس طرح کے لیب قائم کئے گئے ہیں۔
