ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ٹریفک پولیس صرف فوٹو سیشن تک محدود ٹریفک پولیس اہلکار اپنے ہی افسران کے احکامات کی دھجیاں بکھیرنے لگے سوزوکی گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر 16 سال سے کم عمر لڑکیوں کے بیٹھانے پر پابندی کے باوجود سوزوکی ڈرائیور اپنی من مانیاں کرنے لگے بزرگ خواتین اور مردوں کو فرنٹ سیٹ پر بٹھانے سے انکار،اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ ایبٹ آباد شہر میں خواتین کے ساتھ بدتمیزی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے ایس پی ٹریفک وارڈن طارق محمود خان کی جانب سے سوزوکی کی فرنٹ سیٹ پر 16 سال سے کم عمر کی لڑکیوں کو فرنٹ سیٹ پر بٹھانے پر مکمل طور پر پابندی عائد کرتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا مگر افسوس ایبٹ آباد شہر میں ڈیوٹی سر انجام دینے والے ٹریفک پولیس اہلکار سوزوکی ڈرائیوروں کے ساتھ یار یا پالنے میں مصروف۔
جبکہ سوزوکی ڈرائیور انی کے افسران کے دعووں کو ہوا میں اڑا دیتے دکھائی دیتے ہیں 16 سال یا اس سے کم عمر کی لڑکیوں کو تو بڑے شوق سے کرسی پر بٹھایا جاتا ہے مگر بزرگ مرد و خواتین اگر فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے کا کہے تو انہیں برا بھلا کہنے کے ساتھ ساتھ گل بلوچ کی جاتی ہے اور ان کے ساتھ ناروا سلوک اپنایا جاتا ہے جس ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا میڈیا کی جانب سے بارہا ایس پی ٹریفک وارڈن سمیت ٹریفک پولیس اہلکاروں کو آگاہ کرنے کے باوجود ان پر ایس کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی جس کی وجہ سے یہ ڈرایؤر کسی خوف و خطر کے اپنی ہی مرضی کی سواری فرنٹ سیٹ پر بٹھاتے ہیں جس کی وجہ سے ایبٹ آباد شہر میں لڑکیوں کے ساتھ بدتمیزی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اہلیان ایبٹ آباد ڈی ڈی آئی جی ہزارہ سے مطالبہ کیا ہے کہ خدارا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو قبلہ درست کر کے اپنے ہی احکامات پر عمل درآمد کروایا جائے