ایم ڈی کیٹ نقل سہولت کاری میں سرکاری ملازمین کے ملوث ہونیکا انکشاف: پشاور ہائیکوٹ میں رپورٹ پیش۔

گینگ کی نشاندہی، تفصیلات جلد سامنے لائی جائینگی، بلیوٹوتھ ٹیکنالوجی استعمال ہوئی۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) خیبر پختونخوا میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز کیلئے انٹری ٹیسٹ میں بے قاعد گیوں اور نقل کی سہولت کاری میں ایک بڑے گروہ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس میں زیادہ تر اعلیٰ سرکاری اہلکار بھی شامل ہیں اس سلسلے میں جو گینگ ملوث ہے اس کی نشاندہی ہو چکی ہے اور اس حوالے سے تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گے یہ انکشاف پشاور ہائیکورٹ میں ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختون خوا بیرسٹر عامر جاوید نے جسٹس عبدالشکور اور جسٹس سید ارشد علی پرمشتمل بینچ کے روبرو اس وقت کیا جب ایم ڈی کیسٹ ٹیسٹ میں غیر قانونی ذرائع استعمال ہونے کے خلاف کیس سماعت ہو رہی تھی۔ درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایم ڈی کیسٹ ٹیسٹ کے دوران بلوٹوتھ سے پرچہ آوٹ کیا گیا اور 35لاکھ روپے تک طلبا سے من پسند نمبروں کے عوض وصول کئے گئے دوران سماعت ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختون خوا، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایٹا امتیاز ایوب، اور درخواست گزاروں کے وکلا پیش ہوئے۔ اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مجموعی طور پر 46 ہزار 6 سو طلبا نے ٹیسٹ دیا جس میں سے پہلی مرتبہ 17 سو کے قریب طلبا نے 90 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کئے جو گزشتہ سال کے نسبت بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ابتدائی رپورٹ ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہبلیو ٹوتھ ٹیکنالوجی سے اس ٹیسٹ میں غیر قانونی طریقے استعمال کئے گئے اور انکی یہ اپنی رائے ہے کہ ایسی چیزیں آنے کے بعد اس ٹیسٹ کو دوبارہ ہونا چاہیئے بعد ازاں عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ جو جے آئی ٹی کی رپورٹ ہو اس ضمن میں عدالت کو آگاہ کریں اور مزید سماعت 27 ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!