دوران سکول ڈیوٹی تمباکو نوشی کا استعمال، اونچی آواز میں موسیقی لگانے یا بے ہودہ حرکات کرنیوالوں ڈرائیوروں کیخلاف کارروائی کااعلان۔

ایبٹ آباد:ڈپٹی انسپکٹر جنرل آّف پولیس ہزارہ ریجن قاضی جمیل الرحمن کی ہدایات پر ہزارہ بھر کے تمام اضلاع میں ڈی پی اوز کی سربراہی میں ٹریفک پولیس نے سکول کے بچوں اور لانے اور لے جانیوالے گاڑیوں کی چیکنگ کا سلسلہ شروع کیا اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے اوورلوڈنگ گاڑیوں کے چھتوں اور سائیڈز پر بچوں کو کھڑا کرنے والے، سکول کے بچوں کو گاڑی میں گنجائش سے زیادہ بچے بیٹھانے والے، تیز رفتاری، کم عمر ڈرائیورز اور بغیر لائسینس کے گاڑی چلانے والے ڈرائیوروں کیخلاف کارروئیاں عمل میں لائی گئی کارروائیوں کے دوران 3200گاڑیوں کے چالان کیے گئے، 1800 گاڑیوں کو بند کیا گیا جبکہ 1300 گاڑیوں کو مشروط وارننگ جاری کی گئی۔

ڈی آئی جی ہزارہ قاضی جمیل الرحمن نے اس حوالے سے ڈی پی اوز کو ہدایات جاری کی ہے کہ وہ تھانہ کی سطح پر سکولز سربراہان کو ہدایات جاری کرے کہ وہ اپنے اپنے سکول بچوں سے جانچ پڑتال کرکے سکول کیساتھ ڈیوٹی کرنیوالے ڈرائیوروں کے کلیرئس سرٹیفکیٹ پولیس کو فراہم کریں اور اگر کسی ڈرائیور کیخلاف بچوں کی جانب سے کوئی شکایات ہو تو اس ڈرائیور کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، دوران سکول ڈیوٹی تمباکو نوشی کا استعمال کرنیوالے، اونچی آواز میں موسیقی لگانے والے یا اور کوئی بے ہودہ حرکات کرنیوالے ڈرائیوروں کیخلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے، ڈرائیوروں کی معمولی سی غفلت کی وجہ سے معصوم بچوں کی قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہے یا بچے زندگی بھر کیلئے معذور ہوجاتے ہیں ایسے حادثات کا سدباب کرنے کیلئے ٹریفک پولیس اہلکار محکمہ ٹرانسپورٹ اور سکول سربراہان کے تعاون سے سکول ڈیوٹی کرنیوالی گاڑیوں کی فٹنس کو چیک کیا جائے، سکول سربرہان کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ سکول ٹائمنگ کے وقت گاڑیوں کی پارکنگ کا مناسب بندوسبت کیا جائے تاکہ کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔ ڈی آئی جی نے مزید کہا کہ والدین بھی سکول جانے والے معصوم بچوں پر خصوصی نظر رکھے اور گاڑیوں میں سکول جانیوالے بچوں کو خود گاڑیوں میں سوار کریں اوربچوں کی جانب سے کسی ڈرائیور کیخلاف کوئی شکایت موصول ہونے پر فورا متعلقہ تھانہ کو اطلاع دے تاکہ پولیس بروقت کارروائی عمل میں لائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!