مسلم لیگی ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان کی رٹ خارج ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کے ممبران کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

ایبٹ آباد (وائس آف ہزارہ)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کنٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد کی دو مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔مخصوص نشستوں پر منتخب پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر کینٹ بورڈ ملک طیب اعوان،پاکستان تحریک انصاف کے شہزاد گل باقاعدہ ممبر منتخب ہو گئے ہیں۔ الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست پر وکلاء کیدلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن کے دو رکنی بینچ نے فیصلہ کو محفوظ کیا تھا۔تاخیر کا شکار ہونے والے وائس چیئرمین کے انتخاب کا شیڈول بھی جلد جاری ہونے کا امکان ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان میں مسلم لیگ ن کے ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان،مخصوص نشست کے امیدوار ملک سرور اور سنیل غوری کی رٹ پر فیصلہ محفوظ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق 26اکتوبر کو کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کی دو مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن میں رٹ دائر کرکے موقف اختیار کیا کہ مسلم لیگ ن کی واضح اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لئے مخصوص نشستوں کے انتخاب میں پولنگ کے عمل سے قبل مسلم لیگ ن کے ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان کو اغواء کیا گیا۔ جس سے پاکستان تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔الیکشن کمیشن کے ممبران دو رکنی بینچ نے دائر رٹ پر چیف ایگزیکٹو کینٹ بورڈ،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ایبٹ آباد،مخصوص نشستوں پر منتخب پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر کینٹ بورڈ ملک طیب اعوان،پاکستان تحریک انصاف کے شہزاد گل کے علاوہ ضلعی صدر پی ٹی آئی کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔اور نو منتخب مخصوص نشستوں کے ممبران کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن پر حکم امتناعی جاری کر کے وائس پریذیڈنٹ کے انتخاب کو بھی روک دیا تھا۔

مذکورہ رٹ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان میں 4 پیشیاں ہوئیں۔جس میں وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبران نثار درانی اور شاہ محمد جتوئی نے فیصلہ سنایا۔مسلم لیگ ن کی جانب سے جہانگیر خان جدون، پی ٹی آئی کے شہزاد گل کی جانب سے جنید خان ایڈووکیٹ،ضلعی صدر پی ٹی آئی کی جانب کامران گل ایڈووکیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ممتاز قانون دان سابق ریجنل ڈائریکٹر پراسیکیوشن ہزارہ ڈویژن فخر السلام ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔جس پر الیکشن کمیشن کے دو رکنی بنچ کے ممبران نے شوائد کو دیکھتے ہوئے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبران کینٹ بورڈ فواد علی جدون،ملک طیب اعوان کے علاوہ شہزاد لطیف اور مسلم لیگ ن کے ضلعی جنرل سیکرٹری ذوالفقار جاوید عباسی،سینئر نائب صدر سردار محمد حنیف،ممبرکینٹ بورڈ دلاور خان اور ملک سرور، سنیل غوری موجود تھے۔جب کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ممبران کینٹ بورڈ دانیال خان،قاضی احتشام الحق،ناصر سلیمان عباسی کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔واضح رہے کہ 12ستمبر کو ہونے والے کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کی دس نشستوں پر ہونے والے انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف نے 4،پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک اور مسلم لیگ ن نے تین پارٹی امیدواروں اور دو حمایت یافتہ امیدواروں کے ساتھ پانچ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔جس کے بعد 26 اکتوبر کو جنرل سیٹ اور اقلیتی نشست پر دو امیدواروں کا انتخاب عمل میں لایا گیا جس میں ایک سیٹ پر پاکستان پیپلز پارٹی اور دوسری پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار نے ووٹ برابر ہونے پر ٹاس پرفیصلہ میں کامیابی حاصل کی تھی۔جس میں مسلم لیگ ن کے ممبر کی غیر حاضری اور مبینہ اغواء کو جواز بنا کر الیکشن کمیشن آف پاکستان میں رٹ دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!