ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے چارڈاکٹروں سمیت آٹھ افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق۔ ایبٹ آباد میں لاک ڈاؤن عملاً ختم۔

ایبٹ آباد:ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے چارڈاکٹروں سمیت آٹھ افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے انتظامی افسران کی نااہلی کی وجہ سے وائرس پھیلنے کا خدشہ۔ اس ضمن میں ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے دو ڈی ای ایس سمیت چار ڈاکٹروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان ڈاکٹروں کے بارے میں بتایاگیاہے کہ ان کی ڈیوٹی ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے قرنطینہ سنٹر کے علاوہ وارڈز میں بھی لگائی گئی تھی۔ قرنطینہ سنٹر میں ڈیوٹی کرنیوالے ڈاکٹر دیگر وارڈوں میں بھی بیک وقت ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے تھے۔ جن میں سے دو ڈی ایم ایس اور دو ڈاکٹر کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں۔ جن کا تعلق مانسہرہ، جھنگی، صوابی اور پشاورسے بتایاجا رہاہے۔

ذرائع کے مطابق ایک ڈاکٹر کی اہلیہ اور بچے بھی کورونا وائرس سے متاثر بتائے جارہے ہیں۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے سینئر ڈاکٹروں کے مطابق انتظامی افسران کی نااہلی کی وجہ سے تمام ڈاکٹروں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہسپتالوں کیلئے خصوصی گائیڈ لائن جاری کی گئی تھیں۔ ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں ایک کمیٹی بھی بنائی گئی۔ اس کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹرسلیم نذیر ہیں۔ اس کمیٹی نے عالمی ادارہ صحت کے احکامات کی روشنی میں ہسپتال انتظامیہ کو ایک گائیڈ لائن تیار کرکے دی۔ لیکن ہسپتال کے انتظامی افسران نے اس گائیڈ لائن کو ردی کی ٹوکری کی نظر کردیا۔ ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کی جانیوالی گائیڈ لائن میں کہاگیاہے کہ کورونا وائرس کے علاج کیلئے کم سے کم ڈاکٹروں کو استعمال کیاجائے۔فرسٹ، سیکنڈ اور تھرڈ لائن کیلئے چند ڈاکٹروں کا چناؤ کیاجائے۔ تاہم ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں نہ صرف سی ایم اوبلکہ ڈی ایم ایس اور کنسلٹنٹ کی بھی ڈیوٹیاں قرنطینہ سنٹر میں لگادیں۔ یہ لوگ کورونا وارڈ کیساتھ ساتھ عام وارڈز میں بھی بیک وقت ڈیوٹیاں کرتے رہے۔ جس سے نہ صرف ڈاکٹروں بلکہ عام مریضوں کے متاثر ہونے کے بھی واضح امکانات موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق احتشام کالونی نواں شہر کے رہائشی چالیس سالہ شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد اس کے گھر کو ضلعی انتظامیہ نے سیل کردیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈونگاگلی، گاؤں ملاچھ کے رہائشی ایک مرد اور خاتون میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد ان لوگوں کو گھروں میں قرنطین کرکے، ان کے گھروں کو سیل کردیاگیاہے۔ جبکہ دوسری جانب ایبٹ آباد میں ایک ماہ کے بعد لوگوں نے لاک ڈاؤن از خود ختم کرکے بازاروں کا رخ کرلیاہے۔ ایبٹ آباد کے مختلف بازاروں میں خریداروں کا شدید رش ہے۔ ماسوائے چند دوکانوں کے تقریباً تمام دوکانیں کھلی ہوئی ہیں۔ جبکہ بہت سے سکولوں نے چوری چھپے کلاسیں بھی شروع کردی ہیں۔ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اگر ایبٹ آبا دمیں لاک ڈاؤن پر سختی سے عملدرآمد نہ کیاگیاتو آئندہ چند ماہ میں ایبٹ آباد کے حالات اٹلی جیسے ہوسکتے ہیں۔ ایک دفعہ اگر کورونا وائرس ایبٹ آباد شہر میں پھیل گیا تو پھر لاک ڈاؤن اور کرفیو لگانے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!