صابر تنولی ایڈوکیٹ بھاری اکثریت سے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر منتخب۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)پشاورہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ایبٹ آباد بنچ الیکشن صابر تنولی ایڈووکیٹ اور سردار عبد الرؤف میں کانٹے دار مقابلہ 550 ووٹ لے کر صابر خان تنولی کامیاب جبکہ سردار عبدالروُف 437 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر،اس ضمن میں زرائع نے بتایا کہ پشاور ہائی کورٹ بار ایبٹ آباد بینچ کی سابق کابینہ کی ایک سالہ مدت پوری ہونے کے بعد گزشتہ روز چار ضلعوں نئے الیکشن کا انعقاد کیا گیا جس میں سابق صدر ہائی کورٹ بار سردار عبدالروف اور ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے نامی گرامی قانون دان صابر تنولی کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا چاروں ضلعوں میں پولنگ صبح نو بجے شروع ہوئی تو ہائی کورٹ سے تعلق رکھنے والے وکلاء نے نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنا فیصلہ صابر تنولی ایڈووکیٹ کے حق میں سناتے ہوئے انہیں پانچ سو پچاس ووٹ کاسٹ کیے۔

ضلع ہری پور سے سردار عبدالرؤف 175 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے جبکہ ہری پور سے صابر تنولی نے 122 ووٹ لے کر دوسرا نمبر حاصل کیا اسی طرح ایبٹ آباد سمیت دیگر اضلاع سے وکلا برادری نے اپنا فیصلہ صدارتی امیدوار صابر تنولی کے حق میں سناتے ہوئے انہیں 550 ووٹ دے کر کامیاب بنایا ہائی کورٹ بار کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے کو گلے لگاتے ہوئے سپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ کیا اس موقع پر سردار عبدالرؤف ایڈووکیٹ کہنا تھا کہ میں اپنے جیتنے والے صدر صابر تنولی ایڈووکیٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور میں اپنے تمام وکلاء جنہوں نے مجھے ووٹ دیا میں ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں میں نے اپنے دور اقتدار میں ہمیشہ وکلاء برادری کے مسائل حل کرنے اور ان کی مشکلات میں کمی لانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا شاید مجھ سے وکلاء برادری کی خدمت میں کوئی کمی ہوئی جس پر وکلا برادری نے مجھ سے زیادہ میرے بھائی صابر تنولی ایڈوکیٹ پر اعتماد کا اظہار کیا۔

اس موقع پر فاتح امیدوار صابر تنولی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ میں تمام وکلاء برادری کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا اور مجھے ووٹ دے کر میرے اوپر ذمہ داریاں ڈالی جس پر میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے اس قابل سمجھا انشائاللہ میری پوری کوشش کروں گا کہ جو خدمت میرا بھائی سردار عبدالرؤف نہیں کر سکا اسے پورا کرو آج کے الیکشن میں نہ کوئی ہار ہوئی نہ جیت انشائاللہ ہم سب مل کر ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہوئے وکلاء کے مسائل کو حل کریں گے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!