کورونا وائرس: ماسک اوردیگرچیزیں انتہائی مہنگے داموں فروخت ہونے لگیں۔ انتظامی افسران خاموش۔

ایبٹ آباد:کورونا وائرس ایبٹ آباد کی میڈیکل سٹورز سمیت بڑے نامی گرامی شاپنگ مالز مالکان کے لیے سونے کی چڑیا بن گیا وائرس سے بچاوْ کے لیے استعمال ہونے والا میڈیکل ماسک ناپید ہونے کے ساتھ ساتھ مہنگے داموں فروخت کیے جانے لگا کوئی پوچھنے والا نہیں ضلعی انتظامیہ فوٹو سیشن سے باہر نکل کر عملی اقدامات کر کے زخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائے عوامی حلقے،اس ضمن میں زرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں جان لیوا کرونا وائرس کے پیشِ نظر احتیاطی تدبیر اپناتے ہوئے ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو بند کرکے ہدایت نامے جاری کیے جن عوام کو خبردار کیا گیا کہ اپنے آپ کو صاف ستھرا رکھنے کے ساتھ ساتھ ماسک کے استعمال کو یقینی بنایا جائے جس سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے ابیٹ آباد شہر بھر میں موجود میڈیکل سٹورز اور نامی گرامی شاپنگ مالز پر دس روپے میں فروخت ہونے والا میڈیکل ماسک سٹورز کے مالکان کی جانب سے ذخیرہ کر کے مارکیٹ سے غائب کردیا ہے جس کے باعث ان سٹورز مالکان ماسک کی قیمت میں 5 گناہ زیادہ اضافہ کر رکھا ہے اور ایک ماسک دس روپے کے بجائے 60 سے 70 روپے فروخٹ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے عوامی حلقوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے مگر افسوس عوام کو ریلف فراہم کرنے والی ضلعی انتظامیہ صرف فوٹو سیشن تک محدود ہے انہیں عوام کی کوئی پرواہ نہیں پہلے سے مہنگائی کے چکرویو میں پھنسی عوام کے لیے کرونا وائر کا خوف کسی قیامت سے کم نہیں رہی سہی کثر ضلعی انتظامیہ کی عدم دلچسبی کے باعث ماسک نہ ملنا عوام مشکلات میں مزید اضافہ کر رہا ہے عوامی حلقوں کا کمشنر ہزارہ سے مطالبہ ہے کہ خداراہ ماسک کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ عوامی مشکلات میں کمی آ سکے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!