بیرون ملک فرارتحریک انصاف کی اہم شخصیا ت کی گرفتاریوں کیلئے ہوم ورک مکمل۔

ویڈیوز جاری کر نیوالے سابق ایم پی ایز اور دیگر کی گرفتاری کیلئے حساس اداروں سے رابطہ،انتظامیہ متحرک۔
آپریشن کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ۔ 31 سے زائد اہم شخصیات سابق وزیر مشیر تاحال روپوش۔
بعض کی بیرون ملک فرار کی افواہیں تنصیبات کے حملہ کر نیوالے 14 ملزمان فوج کے حوالے شواہد بھی جمع۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) خیبر پختو نخوا سے مکنہ طور پر بیرون ممالک فرار ہونیوالی اہم شخصیات کی گرفتاری کیلئے ایف آئی اے اور انٹر پول سے رابطے کیلئے ہوم ورک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ویڈیوز جاری کرنے والے سابق ایم پی ایز کی گرفتاری کیلئے حساس اداروں سے بھی رابطہ کر لیا گیا ہے جبکہ ٹویٹر کے حوالے سے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کوششیں شروع کر دی ہیں پشاور سمیت صوبے بھر میں 9 اور 10 مئی کے پر تشدد مظاہروں میں مطلوب روپوش اہم شخصیات کی گرفتاری کیلئے پنجاب، سندھ، گلگت بلتستان، بلوچستان، آزاد جموں و کشمیر میں بھی آپریشن شروع کیا گیا قبائلی اضلاع میں بھی ان کی گرفتاری کیلئے آپریشن جاری ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ بعض شخصیات کے بیرون ممالک فرار ہونے کے خدشات کے پیش نظر ان کے نام ای سی ایل فہرستوں میں شامل کئے گئے ہیں تا ہم ای سی ایل فہرستوں سے پہلے ہی بعض شخصیات کے بیرون ممالک فرار ہونے کی افواہیں زیر گردش ہیں نومئی کے پر تشدد مظاہروں کے بعد صوبے کے اکتیس سے زائد اہم ترین شخصیات جن میں سابق وزراء بھی ہیں روپوش ہو چکے ہیں۔

پشاور (وائس آف ہزارہ) قومی اور حساس تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار 14 ملزموں کو فوج کے حوالے کر دیا گیا جبکہ ان کیخلاف ملٹری کورٹس میں مقدمات چلیں گے آرمی و آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمات درج بھی درج کر لئے گئے خیبر پختو نخوا میں 14 ملزمان اور پنجاب میں انہیں ملزمان کو فوج کے حوالے کیا گیا ہے صوبائی کابینہ نے 20 ملزمان کے کیسز فوجی عدالت میں بھیجنے کی منظوری دیدی تھی جن میں 15 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ پانچ کے خلاف آپریشنز ہورہے ہیں۔ایبٹ آباد، پشاور، بہنوں، دیر، مردان، میں حساس اور قومی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ان ملزمان کے خلاف فوجی عدالتوں میں کیس چلیں گے ذمہ دار ذرائع کے مطابق فوجی عدالتوں میں کیسز کے حوالے سے قانونی کاروائیاں شروع کر دی گئی ہیں ان ملزمان پرقومی تنصیبات کو نقصان پہنچانے کی ویڈیوز اور شواہد بھی موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!