ٹراماسنٹرمیں آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے حادثے کا زخمی دوبئی پلٹ نوجوان جاں بحق۔ ورثاء سراپا احتجاج۔

ہری پور:ٹراماسنٹرمیں آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے حادثے کا زخمی دوبئی پلٹ نوجوان جاں بحق۔ ورثاء سراپا احتجاج۔ اس ضمن میں ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ مرکزی و صوبائی حکومتوں کے صحت کی ایمرجنسی کے حوالے تمام دعوے ٹھس ہوگئے۔ تین دن قبل رچھ بہن چھتڑی کا رہائشی نوجوان وقاص خان تنولی جوکہ دوبئی سے پاکستان اپنے آبائی گاؤں آرہا تھا جس کو لینے اس کے بھائی سعد خان تنولی اور ہمشیرہ اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچے۔جہاں سے سارے لوگ خوشی خوشی اپنے آبائی گاؤں روانہ ہوئے۔کسی کو کیا معلوم تھا کہ یہ خوشی اپنے ساتھ کتنے طوفان لیکر کے آئی ہے؟بدقسمت گاڑی بولان نمبر 415 جس کو ڈرائیور محمد ساجد چلا رہاتھا جب لورہ چوک قریب پہنچی تو گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں چاروں سوار شدید زخمی ہوگئے۔جنہیں ریسکیو کرکے فوری طور پر ٹراما سینٹر ہریپور منتقل کیا گیا۔جہاں زخمیوں کو نہ تو بروقت طبی امداد ملی نہ ہی ٹراماسینٹر میں آکسیجن کی سہولت موجود تھی اور نہ ہی وہاں پر کوئی ڈاکٹر موجود تھا جس وجہ سے نوجوان وقاص تنولی اور گاڑی ڈرائیور محمد ساجد جان کی بازی ہار گئے۔

جبکہ دیگر دو زخمیوں سعد خان تنولی اور ان کی ہمشیرہ کو بھی کوئی خاطر خواہ طبی امداد مہیا نہیں کی گئی یاد رہے کے متوفی وقاص خان تنولی معروف قانوندان نصیر احمد تنولی ایڈوکیٹ اور انوری ویلفیئر ویلفئر ٹرسٹ کے چیئرمین شبیر احمد تنولی کے بھانجے ہیں۔لواحقین نے دونوں متوفین کی موت کی ذمہ داری ہسپتال انتظامیہ پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ حکومت وقت کا صحت کا انصاف جس کے چرچے ٹی وی ٹاک شوز اور سوشل میڈیا کرتے ہوئے حکومتی وزرا تھکتے نہیں ہیں،لواحقین نے صوبائی سیکرٹری ہیلتھ صوبائی وزیر صحت سے غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر انصاف کے لیئے عدالت کا دروازہ کھٹکایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!