خواجہ سراؤں کی کھلی کچہری: ڈی پی او، اورڈپٹی کمشنرایبٹ آباد نے خواجہ سراؤں کیلئے تاریخ سازاقدامات کا اعلان کردیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ضلعی انتظامیہ اور محمکہ پولیس کی جانب سے ضلع ایبٹ آباد کی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سراوُں کے مسائل کے حوالے سے ڈسٹرکٹ کونسل میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد اور ڈی پی او ایبٹ آباد سمیت دیگر انتظامی افسران اور بڑی تعداد میں خواجہ سراؤں نے شرکت کی،اس موقع پر صدر خواجہ سرا ایسوسی ایشن کی ریجنل صدر نادرا خان نے اپنے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہ تو ہمارے گھر والے جینے کا حق دیتے ہیں اور نہ ہی ہمارا معاشرہ ماں باپ کرمنل بیٹے بیٹیوں کو تو اپنا لیتے ہیں مگر ایک ٹرانسجنڈر کو نہیں ہمارے پاس وسائل نہ ہونے کی وجہ سے لوگ ہماری مجبوری سے فائدہ اٹھا کر ہمیں غلط کاموں پر مجبور کرتے ہیں ہمیں دو وقت کے کھانے کے لیے ایسے اقدامات اٹھانے پڑ جاتے ہیں معاشرے میں ہمارا اسحتصال کیا جاتا ہے۔

کورونا وائرس کے دوران ہمارے خواجہ سراؤں کے ساتھ ملک بھر میں ظلم کے پہاڑ ڈھائے گئے انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر بے دردی سے قتل کیا گیا محکمہ پولیس میں افسران سے لے کر ایس ایچ او لیول تک تمام لوگ بہت اچھے ہیں ہمارے ساتھ اچھا برتاؤ کرتے ہیں مگر افسوس کے پولیس اہلکار بھی ہمارے استحصال اور ہراسمنٹ میں پیش پیش نظر آتے ہیں ہمارے مسائل میں اولین مسئلہ ہماری رہائش کا ہوتا ہے حکومت بزرگ لوگوں کی طرح ہمارے لیے بھی شیلٹر ہوم کرے جس میں ہم عزت سے رہ سکیں ہمارے لوگوں کے لئے تعلیم حاصل کرنا اس لیے مشکل ہے کہ لوگ ہمیں تنگ کرتے ہیں اس لئے حکومت محکمہ تعلیم کے اشتراک سے ہمارے لیے ایسے سیشنز کا انتظام کریں جس میں سکول میں آئے ہوئے بچوں کو ہمارے حوالے سے ایسا گائیڈ کیا جائے کہ ہم بھی آپ کی طرح انسان ہیں جس سے ہماری عزت میں اضافہ ہوگا اور ہمیں بہتر تعلیمی سرگرمیاں بھی فراہم ہوگی جب ہم بیمار ہوتے ہیں تو ہمیں ایک گولی تک فری نہیں دی جاتی ضلعی انتظامیہ ایبٹ آباد ایسے اقدامات کرے کہ ہمیں ماہانہ صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں مختلف بیماریوں کے ٹیسٹ بھی فری کیے جائیں اور بیماریوں کے حوالے سیآگاہی پھیلائی جائے ہمیں فرسٹ ایڈ کی ٹریننگ دی جائے تاکہ ہم کسی مشکل صورتحال میں اپنی عوام کی خدمت کر سکیں۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے تمام مسائل سننے کے بعد مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ سب سے پہلے ضلع ایبٹ آباد میں موجود خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا جائے گا جس کے بعد انہیں ماہانہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت اور رقوم کے لئے رجسٹر کیا جائے گا جس کے بعد خواجہ سراؤں کے لیے ایسے سکلز پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا جس کے تحت وہ ہنر کے ساتھ ساتھ تعلیم بھی حاصل کر سکیں گے اس کے علاوہ خواتین بچوں اور خواجہ سراؤں کے ساتھ ہونے والی جنسی تشدد کی روک تھام کے لیے کیمپین سٹارٹ کر کے لوگوں میں آگاہی پھیلائی گے کہ خواجہ سرا بھی ہم میں سے ہیں انشائاللہ لی حکومت بہت جلد خواجہ سراؤں کے لئے فرسٹ ایڈ کمپین شروع کر رہی ہے جس کے تحت خواجہ سراؤں کو فاسٹ کی ٹریننگ دی جائے گی تاکہ وہ معاشرے کی کرامت شہری بن سکیں انشائاللہ خواجہ سراؤں کے لیے شیلٹر ہوم کے لیے حکومت کو لیٹر تحریری طور پر لکھیں گے اس کے ساتھ ساتھ بحثیت معاشرہ ہمیں اسلامی تعلیمات پر چلنا چاہیے ہمیں اسلامیہ نہیں سکھاتا کہ دوسرے کو اپنے سے آزاد نہ سمجھا جائے اس موقع پر ڈی پی او ایبٹ آباد ظہور بابر آفریدی کا کہنا تھا کہ خواجہ سرا معاشرے کا انتہائی اہم حصہ ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں خواجہ سرا کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی ہماری پولیس نے خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی دفعہ خواتین اور خواجہ سراؤں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے تھانے میں خواتین محرر تعینات کر رکھے ہیں انشائاللہ خواجہ سراؤں کو ڈی آر سی سسٹم میں بھی نمائندگی دی جائے گی جس سے ان کے مسائل بہتر طریقے سے حل ہوں گے اسی طرح خواجہ سراؤں کو ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا بھی کیا جائے گا کو ہم اپنی دیگر ہونے والی کھلی کچہریوں میں بھی مدعو کریں گے تاکہ ان کے مسائل وقتن فوقتن ہمیں پتہ لگتے رہیں اور ہم انہیں حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں انشائاللہ ایبٹ آباد پولیس کے تمام دفاتر کے دروازے خواجہ سراؤں کے لئے کھلے ہیں وہ بلا ججک ہمارے پاس آکر اپنے مسائل بیان کرے اور ہم ان کا بہتر حل نکال کر انہیں ریلیف فراہم کریں گے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!