محکمہ معدنیات کی ملی بھگت سے چلنے والی غیرقانونی کان میں مزدور جاں بحق۔

ایبٹ آباد:محکمہ معدنیات کی ملی بھگت سے چلنے والی غیرقانونی کان میں مزدور جاں بحق۔ محکمہ معدنیات کا اے ڈی بھتوں کے عوض خاموش۔ اس ضمن میں ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ محکمہ معدنیات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی ملی بھگت سے بہت سے علاقوں میں غیرقانونی طور پر بغیر کسی لیز کے کان کنی کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس چوکی کوٹھیالہ کی حدود میں واقع گاؤں بیگہ کوٹ، نزد بتی والی زیارت کے قریب غیرقانونی طریقوں سے کان کنی کا سلسلہ جاری تھا۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سوات کا رہائشی مزدور رحمت دین ولد افسر اس غیرقانونی کان میں محنت مزدوری میں مصروف تھا۔

کسی بھی قسم کے حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے رحمت دین کان بیٹھنے کی وجہ سے پتھر کے نیچے آکر موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ واقع کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے لاش کو قبضے میں لینے کے بعد پوسٹمارٹم کیلئے کیلئے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا۔ ذرائع کے مطابق شیروان سرکل کے مختلف علاقوں میں محکمہ مدنیات کے افسران نے بھتوں کے عوض مقامی افراد سے مل کر کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جس سے آئے روز کوئی نہ کوئی جانی نقصان ہو رہا ہے لیکن مائن اونر غریب مزدروں کے لواحقین کو چند پیسے دیکر چپ کرا دیتے ہیں۔اہلیان علاقہ نے محکمہ مدنیات کے کرپٹ افسران کے خلاف وزیر اعظم وزیر اعلی و منتخب ممبران اسمبلی سے فوری کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فی الفور غیر قانونی مائنگ کو بند کریں۔ واضع رہے تناول میں غیر قانونی مائنگ کا دھندہ عروج پر ہے جس سے ہر سال میں درجنوں افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!