ٹی ایم او کی یاریاں: ایبٹ آباد شہر اورشاہراہ ریشم پر قبضہ مافیاسرگرم۔ ضلعی انتظامیہ کے افسران بھی خاموش۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) تھانہ کینٹ کے سامنے ٹی ایم اے کی کروڑوں روپے کی پارکنگ والی جگہ پر ٹیسٹ کیس کے طور پر راتوں رات دو دکانیں بنا دی گئیں اب اگر کوئی آواز نہ اٹھی تو پارکنگ ختم باقی جگہ پر بھی دکانیں ہی سمجھیں ٹی ایم اے نے ایک طرف تجاوزات کے خلاف آپریشن کے نام پر غریب ریڑھی بانوں اور کیبن مالکان کو بےروزگار کر دیا دوسری طرف پارکنگ والی قیمتی جگہ پر راتوں رات دکانیں بنا دی گئیں دکانیں کس کی اجازت سے بنی شہر کے دل میں واقع اتنی قیمتی جگہ پر اچانک دکانیں کیسے نمودار ہو گئیں اس کی تحقیقات تو ضرور ہونی چاہیئے۔

ٹی ایم او نے بھی قبضہ مافیا سے یاری پال لی۔شہر بھر میں قبضہ مافیا کا راج آئے روز غیر قانونی تجاوزات سے شہر کنکریٹ میں تبدیل کوئی پوچھنے والا نہیں۔عوامی حلقوں کا وزیراعظم پاکستان وزیراعلی کے پی کے سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ذرائع کے مطابق ایک طرف صوبائی حکومت نے عوام کے اوپر مہنگائی کا طوفان برپا کر کے ان کی مشکلات میں شدید اضافہ کر رکھا ہے اسی طرح سیاحت کے لحاظ سے مانے جانے والے شہر ایبٹ آباد جو پہاڑوں اور درختوں کی وجہ سے ایک مقام رکھتا ہے کو پچھلے کچھ عرصہ سے ایک مخصوص قسم کی مافیہ جو کہ شہر میں موجود سرکاری املاک پر قبضہ کر کے اپنے کاروبار چمکائے ہوئے ہے جو آئے روز شہر کے اردگرد موجود جنگلات میں درختوں کی کٹائی کرکے سرسبزوشاداب شاملات کو کنکریٹ میں تبدیل کرنے میں مصروف عمل ہے۔اس مخصوص قبضہ مافیہ کا اعتراف سابق ڈی آئی جی ہزارہ بھی کر چکے ہیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد شہر کو اگر بچانا ہے تو ایک مخصوص قبضہ مافیا گروپ جو کہ شہر کو آئے روز اپنی جاگیر سمجھ کر تباہ و برباد کر رہا ہے اسے لگام دینا ضروری ہوگی اس وقت ایبٹ آباد شہر کی حالت ایسی ہے کے بازاروں سے لے کر پہاڑوں تک تمام قبضہ مافیہ کے رحم و کرم پر ہے جو آئے رو شہر کو کنکریٹ میں تبدیل کر رہے ہیں بازار میں خریداری کے سلسلے میں آئی ہماری مائیں بہنیں پیدل تک نہیں چل سکتی اس کی بڑی وجہ بازار کے دونوں جانب پختہ تجاوزات کے ساتھ لائسنس یافتہ ریڑھی اور تھڑا مافیہ موجود ہے۔جنہیں محکمہ ٹی ایم اے اور محکمہ کنٹونمنٹ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔پختہ تجاوزات سمیت عارضی تجاوزات قیمت میں یہ دونوں محکمے ماہانہ لاکھوں روپے رشوت کے طور پر اپنی جیبوں میں ڈالتے ہیں غیر قانونی تجاوزات کا سلسلہ روکنے کے بجائے روز بڑھتا جارہا ہے اور شہر کی بچی کچی سڑکوں پر بھی یہ مافیہ برجمان ہو رہی ہیں تجاوزات کا یہ عالم ہے کہ خریداری کے لیے آئے لوگوں کو اپنی گاڑی کھڑی کرنے کے لئے جگہ تک میسر نہیں عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے اس مافیا کے خلاف متعدد بار متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آپریشن کیے گئے مگر سب کے سب بے سود رہیں۔

آئے روز نام نہادآپریشن کئے جاتے ہیں۔جس کے ذریعے شہر کے مختلف علاقوں لنک روڈ اور اس سے ملحقہ گلی محلوں سے تجاوزات کو عارضی طور پر ختم کیا جاتا ہے۔ آئے روزیہی تجاوزات بڑھتی جا رہی ہیں آپریشن میں ختم کی جانے والی عارضی تجاوزات بھی پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ ان سڑکوں پر پر جمع نہیں اسی طرح اگر پہاڑوں کی بات کی جائے تو انگریز دور میں نکاسی آپ کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے پہاڑوں پر چھوڑی گئی شاملاتوں پر بھی اس قبضہ مافیا نے ہاتھ صاف کرنا شروع کر دیے اور آئے روز پہاڑوں پر موجود درختوں کی کٹائی کرکے پہاڑوں کو مکمل طور پر کنکریٹ میں تبدیل کردیا گیا۔یہی وجہ ہے کہ ذرا سی بارش ہوتے ہیں ایبٹ آباد شہر بھر تالاب کا منظر پیش کرنے لگتا ہے جس سے عوام مزید مشکلات سے دوچار ہو رہی ہے تجاوزات سے پاک پاکستان کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان نے مکمل طور پر تجاوزات کے خاتمے کے لیے احکامات جاری کر رکھے ہیں مگر افسوس ملک میں موجود کرپٹ افسران عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا کر ان احکامات کی کھلی تذلیل میں مصروف ہیں عوامی حلقوں نے تبدیلی سرکار کے علمبردار وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلی کے پی کے محمود خان مطالبہ ہے کہ خدارا فی الفور شہر سے ناجائز تجاوزات کا خاتمہ کرکے شہر کو تجاوزات سے پاک کیا جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!