مجھے تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔ پولیس نے پیسے لیکر میرے خلاف مقدمہ درج کیا: لیاقت خان۔

ایبٹ آباد:پولیس چوکی چمہڈ کا انچارج عوام کے لیئے درد سر بنا گیا۔ سیاسی اثر سلوک پر لوگوں کو بے گناہ تنگ کرنے لگا چمہڈ چوکی کے انچارج نے پیسے لیکر نوجوان پر جھوٹا مقدمہ درج کرلیا انصاف نہ ملنے پر اہلیاں علاقہ صحافیوں کے پاس پہنچ آئے اس ضمن میں لیاقت خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اپنی گاڑی موٹر کا پر بیٹھ کر گھر بیرم گلی جارہاتھا کہ راستے میں پرائمری سکول کے قریب ماسٹر شکیل احسان اللہ سیف اللہ ناصر اعجاز زبیر موجود تھے جنہوں نے میری گاڑی روک کر مجھ سے جھگڑا کرنا شروع کردیا جس پر ان چھ افراد نے مجھ کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جس سے میری بائیں ہاتھ کی انگلی ٹوٹ گئی اور میرے دیگر جسم پر بھی تشدد کے نشان آئے اور میرا لائسین 30 بور پستول بھی نکال دیا میں بڑی مشکل سے وہاں سے بھاگ کر تھانہ حویلیاں پہنچا۔

یہاں پولیس نے میری اطلاعی رپورٹ درج کرکے میڈیکل کیلئے ہسپتال منتقل کیا جس پر حویلیاں ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ایبٹ آباد ریفر کردیا میڈیکل رپورٹ میں میری انگلی کا فریکچر آگیا تھا لیکن چمہڈ چوکی کے انچارج سیاسی مداخلت اور ہزاروں روپے لیکر ملزمان کی طرف سے مجھ پر اور میرے دو بھائیوں کے خلاف تھانہ حویلیاں میں 506 کا جھوٹا مقدمہ درج کرلیا لیکن میری انگلی میں فریکچر آنے کے باوجود پولیس میرے طرف سے مقدمہ درج نہیں کررہی میں آئی جی KPK ڈی آئی جی ہزارہ ڈی پی او ایبٹ آباد کو بھی درخواستیں دی مگر کسی درخواست پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا وزیراعظم پاکستان عمران خان تو کے پی کے پولیس کو مثالی پولیس کہتا ہے لیکن یہ کیسی مثالی پولیس ہے جو آج بھی سیاسی مداخلت پر چل رہی ہے پولیس آج بھی رشوت لیکر جھوٹے مقدمات درج کررہی ہے جس پر متاثرہ نوجوان نے وزیراعظم پاکستان وزیراعلی کے پی کے آئی جی کے پی کے سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اگر انصاف فراہم نہ ہوا تو میں اپنی فیلمی سمیت تھانہ حویلیاں کے باہر خودکشی کروں گا جسکا زمہ دار حویلیاں پولیس چمہڈ چوکی پولیس اور پولیس افسران ہوں گئے

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!