تین ڈاکٹروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا۔ مزید دونرسوں اور ٹی ایم او کے ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں: ڈاکٹراحسن اورنگزیب۔

ایبٹ آباد:ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹراحسن اورنگزیب نے کہاہے کہ ایوب میڈیکل کمپلیکس میں تین ڈاکٹرز کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد مشتبہ دو نرسسز اور دو ٹی ایم اوز کے ٹیسٹ لیب کو بھجوائے گئے ہیں،شہری کورونا سے بچاو کے لئے احتیاطی تدابیر کو نظر انداز نہ کریں، ڈاکٹرز اور طبی عملہ مریضوں کے علاج معالجہ کے لئیموجود ہے موزی بیماریوں میں مبتلا مریض ہسپتال آنے سے نہ گھبرائیں،لاک ڈاون کے بعد ہسپتال آنے والے مریضوں کی شرح انتہائی کم ہے جس سے شوگر،گردوں سمیت دیگر موزی بیماریوں میں مبتلا مریض گھر میں رہنے سے زیادہ تشویش ناک حالت میں ہسپتال کا رخ کررہے ہیں جس مرض بے قابو ہونے کے امکانات ہیں۔اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹراحسن اورنگزیب نے بتایا کہ کورونا وائرس کے باعث تین ڈاکٹرز متاثر ہو ئے ہیں اور دو نرسسز اور 2 ٹی ایم اوز کے مذید ٹیسٹ بھجوائے ہیں جنہیں قرنطینہ کر دیا گیا ہے،اس موقع پر میڈیکل سپیشلسٹ ڈاکٹر یاسر گیلانی،گائناکالوجسٹ ڈاکٹر رقیہ سلطانہ،ڈی ایم ایس ڈاکٹر جنید سرور،ایمرجنسی منیجر ڈاکٹر ماجد بھی موجود تھے،مشترکہ پریس کانفرنس میں ڈاکٹرز کا کہنا تھا کورونا وائرس کے مریضوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے شہری مرض کو سمجھیں ادویات اور ویکسین پر انحصار نہ کریں ابھی تک اس کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوا اس سے بچاو کا واحد حل میل جول میں فاصلہ رکھنا ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا لاک ڈاون میں نرمی سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جن لوگوں میں علامات ہوں وہ ہسپتال آنے میں شرم نہ کریں اگر یہی رویہ رکھا تو مرض بڑھنے سے وینٹیلیٹر پر زندگی بچنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں،انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ کچھ لوگ پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ زبردستی کورونا کے مریض بنائے جارہے ہیں جب کہ حقیقت کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے ہستال میں موجود مریضوں کو قرنطینہ کر نے کے بعد سب کا ٹیسٹ مثبت نہیں آتا ہے،ڈاکٹرز تو مریض کی جان بچانے کی کوشش کرتا ہے،اس سے کورونا سے متاثرہ اموات ہو چکی ہیں علماء کرام بھی اس مرض کو سنجیدہ لیں اور لوگوں میں شعور پیدا کریں،جتنا میل جول زیادہ ہو گا اتنا مرض تیزی سے پھیلے گا جس سے کوئی بھی کچھ نہیں کر سکے گا،گائنا کاموں سے ڈاکٹر رقیہ سلطانہ کا کہنا تھا حاملہ خواتین معمولی مسائل میں ہستال نہ آئیں حمل اور اس کی پیچیدہ گیوں سے بچنے کے وقفہ کا خاص خیال رکھیں،موجودہ حالات میں ڈاکٹرز بھی کورونا وائرس کا شکار ہو رہے ہیں اگر یہی صورتحال رہی تو علاج کون کرے گا،انہوں نے کہا کہ اب ڈاکٹرز نے ٹیلی میڈیسن کا آغاز کیا ہے مریض واٹس ایپ اور فون کے ذریعے رابطہ رکھیں اس کا جواب دیا جاتا ہے اور کسی بھی ایمرجنسی کے لئے وہ موجود ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ بعض حاملہ خواتین وقت سے پہلے ڈلیوری پر زور دیتی ہیں جو کہ پیچیدگیوں کا باعث ہے اس پر اصرار نہ کریں ایمرجنسی میں ڈاکٹرز میسر ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حاملہ خواتین اپنی خوراک کا زیادہ خیال رکھیں ایسے وقت میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے اور کورونا کا مرض لگنے کے زیادہ خطرات ہیں ابھی تو یہ تحقیق نہیں ہے کہ اس کا نو مولود پر کیا اثر ہو سکتا ہے،ایسے میں اگر مرض لگا تو اس کے اثرات اچھے مرتب نہیں ہو نگے،میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر احسن اورنگزیب کا کہناتھاہسپتال میں 25 وینٹیلیٹر ز موجود ہیں این ڈی ایم اے نے مذید فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے،ہسپتال میں 14 مشتبہ مریض موجود ہیں اور 21 کے ٹیسٹ لیب کو بھجوائے ہو ئے ہیں پاکستان میں کل 11940 افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں جن میں 252 کی اموات ہو ئی ہیں ایبٹ آباد میں 5 کورونا کے مریضوں کی اموات ہوئی ہیں انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو جو بعد میں ہوگا وہ کسی سے نہیں دیکھا جائے گا کورونا سے ہم لڑ نہیں سکتے اس سے بچنا ہے،مہذب قوم ہیں ہماری قوم یہ صلاحیت رکھتی ہے وہ اس کا مقابلہ کرے ماہ مبارک بہت ساری چیزوں سے اجتناب کا نام ہے عہد کریں ہم سماجی فاصلہ رکھیں گے اور زیادہ وقت گھروں میں گزار کر حکومت کی ہدایات پر عمل کریں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!