پیسکو ہزارہ سرکل میں کروڑوں روپے فراڈ سے ہڑپ کر لئے گئے۔

ایبٹ آباد:ذرائع کے مطابق پیسکو ہزارہ سرکل ایبٹ آباد میں مبینہ طور پر گزشتہ سال 3.5کروڑ روپے کا فراڈ ہوا جس میں پیسکو کے اعلی حکام بھی ملوث تھے۔ افسران کی ملی بھگت سے پچھلے چار سال سے بوگس چیکس کی مد میں کروڑوں روپے نکال کر ہڑپ کرلیے ہیں۔دوسری جانب جب آپس میں رقم کی تقسیم پر معاملات خراب ہوئے تو یہ سارا معاملہ منظرعام پر آیا اور انکوائری کرائی گئی جس کا کوئی نتیجہ ابھی تک نہیں آ سکا اور ملوث افسران اب بھی مختلف پوسٹوں پر تعینات ہیں اور بھاری تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق یہ سارا فراڈ اعلیٰ حکام کی سرپرستی میں ہوتا رہا ہے جس میں ہزارہ سرکل کے افسران سمیت واپڈا ہاوس پشاور کے ملازمین بھی ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔ یاد رہے کہ پنشن چیک کی تیاری پر اور اسے قابل عمل ہونے کے لیے اس پر متعلقہ ایکس ای این اور اکاؤنٹس آفیسر کے دستخط ہونے ضروری ہوتے ہیں۔ اسی طرح سے چار سال تک سرکاری خزانے کو بے دریغ لوٹا گیا ہے اس سلسلے میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ چیک متعلقہ افسران اپنے رشتہ داروں ریٹائرڈ اور حاضر ملازمین کے نام پر نکلواتے رہے ہیں۔پیسکو ہیڈکوارٹر پشاور میں کچھ ملازمین کو نوکری سے فارغ کر نے کے بعد میں انھیں بغیر کسی وجہ کے دوبارہ اپنے عہدوں پر بحال کر دیا ہے۔ ایف آئی اے اور دیگر ادارے اس مسئلہ پر ابھی تک خاموش نظر آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!