نیلے پیر میں ماں بیٹے کا قتل: آٹھ سال جیل کاٹنے کے بعد تین ملزمان باعزت بری۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)نیلے پیر میں ماں بیٹے کوقتل کرنیوالے نامزدملزمان عدالت سے باعزت بری۔ اس ضمن میں پولیس اور مقامی ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ چار مئی 2013ء کوتھانہ میرپور کی حدود نیلے پیر میں سگے بھائیوں نذیر اور حنیف پسران فقیر محمد اوراحسن چوہدری ولد محمد حنیف نے مبینہ طور پر معمولی جھگڑے کے دوران اپنے پڑوسیوں خیام اور جواد احمد ولد ملک اشتیاق پر فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں خیام گولیاں لگنے سے زخمی ہوگیا۔ خیام کی والدہ اپنے بیٹے کو بچانے آئی تو وہ بھی فائرنگ کی زد میں آگئی اور گولیاں لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی تھی۔ فائرنگ کے بعد ملزمان نذیر، حنیف اور احسن چوہدری موقع سے فرار ہوگئے تھے۔ تاہم بعد میں پولیس نے انہیں گرفتار کرکے جیل بھجوادیا۔

ایڈیشنل سیشن جج نے اس دوہرے قتل کیس کی سماعت مکمل ہونے پر ملزمان کو 32سال قید بامشقت کی سزاسنائی گئی۔ جس کیخلاف ملزمان نے پشاورہائیکورٹ میں اپیل دائر کی۔ ہائیکورٹ کے حکم پرماڈل کریمنل ٹرائل کورٹ نے کیس کی دوبارہ سماعت کی۔ ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹ میں کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے تمام ملزمان کوشک کافائدہ دیتے ہوئے باعزت بری کرنے کا حکم جاری کردیا۔ملزمان کی جانب سے معروف قانون دان عاطف خان جدون ایڈوکیٹ اور شمس الرحمان ایڈوکیٹنے کیس کی پیروی کی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!