مشتاق غنی کے ایبٹ آباد میں ڈی ایچ کیو سمیت دیگرترقیاتی منصوبے کھٹائی کا شکار۔

ہسپتال کی تعمیر و توسیع کا کام شروع کر کے اسے سوئمنگ پول بنا کر کام بند کر دیا گیا بازاروں کی بھی توڑ پھوڑ کر دی گئی۔
خیبر پختونخواہ سٹی امپرومنٹ پرا جیکٹ کے تحت ایبٹ آباد میں 17 ارب سے زائد کے منصوبے محکموں کی نا اہلی کی بھینٹ چڑھ گئے۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ایبٹ آباد میں سپیکرخیبرپختونخواہ اسمبلی مشتاق غنی کی جاانب سے شروع کرائے جانیوالے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے کھٹائی میں پڑ گئے۔ڈی ایچ کیو ہسپتال ایبٹ آباد کی تعمیر و توسیع کا کام شروع کر کے اسے سوئمنگ پول بنا کر کام بند کر دیا گیا جبکہ خیبر پختو نخو اسی امپرومنٹ پرا جیکٹ کے تحت ابیٹ آباد میں 17 ارب سے زائد کا منصوبہ بھی متعلقہ محکموں کی نا اہلی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہو گیا 35 کروڑ کی لاگت سے ایبٹ آباد میں مین بازار سمیت 15 ذیلی بازاروں کی تزئین و آرائش کا کام بھی واپڈا حکام کی غفلت کی وجہ سے لٹک گیا بازاروں میں توڑ پھوڑ کر کے چھوڑ دی گئی جس پر تاجر سراپا احتجاج بن گئے ہیں انہوں نے پراجیکٹ کو فوری طور پر مکمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تحریک انصاف کی حکومت ختم ہونے کے بعد بلکہ تحریک انصاف کی حکومت کے دوران ہی مالی بحران کی وجہ سے ڈی ایچ کیو ہسپتال ایبٹ آباد کی تعمیر وتوسیع کا کام شروع کر کے بند کر دیا گیا تھا جو ابھی تک بند ہے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کر کے سوئمنگ پول بنا دیا گیا ہے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتال کی تعمیر و توسیع کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے جبکہ ایشین ڈویلپمنٹ بنک کے تعاون سے شروع کیے گئے سٹی امپرومنٹ پر اجیکٹ کے تحت ایبٹ آباد میں 17 ارب روپے کے مختلف منصوبوں کا افتتاح تو کر دیا گیا تھا لیکن متعلقہ محکموں کی نا اہلی کی وجہ سے وہ کام بھی تاخیر کا شکار ہو گیا ہے بازاروں میں توڑ پھوڑ کر کے اسی طرح چھوڑ دی گئی ہے جس پر تاجر سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

سٹی امپرومنٹ پرا جیکٹ کے تحت مسجد بازار صرافہ بازار اور موتی بازار میں بجلی کی تاروں کو زیر زمین کر دیا گیا تھا جبکہ باقی بازاروں میں کھدائی کر کے اسی طرح چھوڑ دی گئی ہے کئی ماہ گزرنے کے باوجود یہ منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا تاجروں نے سٹی امپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت شروع کیے گئے منصوبے پر کام جلد از جلد مکمل کرنے اور ڈی ایچ کیو ہسپتال کی اپ گریڈیشن کا واپس کیا گیا فنڈ دوبارہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے تحریک انصاف کی حکومت ختم ہونے کے بعد تحریک انصاف کے دور حکومت میں شروع کیا گیا صحت سہولت پروگرام بھی پانچویں مرتبہ معطل کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے صحت سہولت پروگرام کے تحت غریب اور مستحق لوگوں کا علاج بند ہو گیا ہے خصوصاً دل کے مریضوں کی انجیو گرامی انجیو پلاسٹی اور گردے کے مریضوں کے ڈائیلاسز اور مفت علاج بند ہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!