پچھلے دوسال سے ایبٹ آباد کے ہزاروں مستحق افراد زکوۃ فنڈز سے محروم۔

ایبٹ آباد:ضلع ایبٹ آباد میں جولائی 2018ء سے اب تک محکمہ زکوٰۃ میں رجسٹر 4212 مستحقین امداد سے محروم ہیں۔ ضلع کے لئے جاری کردہ 5کروڑ 44لاکھ روپے کی رقم بینک میں موجود ہونے کے باوجود سپریم کورٹ کے سو موٹو ایکشن کی وجہ سے مستحقین میں تقسیم نہیں کی جا رہی۔ ماہ ستمبر تک سپریم کورٹ معاملہ نتیجہ خیز نہ ہوا تو ہر مستحق کو 12ہزار روپے فی کس کی یہ رقم واپس صوبائی حکومت کو منتقل ہو جائے گی۔ یاد رہے کہ سال 2018-19کے دوران بھی ضلع ایبٹ آباد کے لئے جاری کئے گئے 3کروڑ 46لاکھ روپے مستحقین میں تقسیم ہونے کے بجائے صوبائی خزانے میں واپس کئے گئے تھے۔

ڈسٹرکٹ زکوٰۃ چیئرمین طارق محمود اور ڈسٹرکٹ زکوٰۃ افسر اصغر علی تنولی نے اپنے دفتر میں رابطہ کرنے پر بتایا کہ ضلع میں 194 مقامی زکوٰۃ کمیٹیاں 9ممبران بشمول چیئرمین سال 1982ء کی مردم شماری کے تحت قائم ہیں جو مستحقین میں زکوٰۃ تقسیم کیلئے تمام قانونی مراحل سر انجام دینے کے بعد انہیں امدادی چیک دے کر باقاعدہ ریکارڈ مرتب کرتی ہیں اور مستحقین اپنی رقوم بذات خود بینک سے بذریعہ چیک یا اے ٹی ایم وصول کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ڈسٹرکٹ چیئرمین نے واضح کیا کہ کرونا وباء کے دوران صوبہ سندھ میں بعض بے قاعدگیاں سامنے آنے پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لے کر ملک بھر میں زکوٰۃ تقسیم روکنے کے احکامات دیئے جس پر خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری نے عملدرآمد کا حکم دیا۔ تاہم چند روز پہلے خیبر پختونخواکے ایڈووکیٹ جنرل نے سپریم کورٹ میں طلب کردہ ریکارڈ جمع کروا دیا ہے اور توقع ہے کہ جلد زکوٰۃ تقسیم پر عائد پابندی ہٹا دی جائے گی۔

ادھر محکمہ زکوٰۃ خیبر پختونخوا کی طرف سے جاری شدہ ایک حکم نامہ کے مطابق ماہ ستمبر تک پابندی ہٹنے کی صورت میں تمام 4212مستحقین میں زکوٰۃ رقوم تقسیم کر دی جائیں گی تاہم ایسا نہ ہونے کی صورت میں یہ رقم ایک مرتب پھر صوبائی حکومت کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو جائے گی۔ ایک مزید سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 5کروڑ 44لاکھ کی حالیہ امداد گزارہ فنڈ سے دی گئی ہے کیونکہ مدارس اور تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے انہیں زکوٰۃ فنڈ مہیا نہیں کیا گیا۔ البتہ صحت کی مد میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ایبٹ آباد کو صوبائی فنڈ سے 17لاکھ روپے، جبکہ وفاقی فنڈ سے ایوب میڈیکل کمپلیکس کو 40لاکھ روپے اور آئی نور کینسر ہسپتال کو 50لاکھ روپے مہیا ہو چکے ہیں اور محکمانہ ریکارڈ کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے 46مریض زکوٰہ فنڈ لے کر علاج سے مستفید ہوئے، ایوب کمپلیکس سے ضلع ایبٹ آباد کے 428اور ہزارہ کے دیگر اضلاع سے311مریض استفادہ کر چکے ہیں۔

اسی طرح آئی نور کینسر ہسپتال میں ضلع ایبٹ آباد کے 222اور دیگر اضلاع کے 373مریض زکوٰۃ فنڈ کے تحت علاج کی سہولت حاصل کر چکے ہیں۔ طارق محمود نے مزید بتایا کہ کڈنی سنٹر کیلئے 20لاکھ امداد کی ہماری تجویز صوبائی محکمہ سے منظوری کی منتظر ہے جبکہ یتیم خانہ اور سلائی مراکز کے علاوہ تعلیمی وظائف کیلئے بھی محکمہ سے گفت و شنید جاری ہے علاوہ ازیں ہماری کو شش ہے کہ سال 1982ء سے قائم کمیٹیوں کی تعداد موجودہ آبادی کے تناظر میں بڑھائی جائے تاکہ مستحقین تک زکوٰۃ کی رقوم منتقلی موجودہ آبادی کے تناسب سے کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!