کمپلیکس کی نرسوں کی بلیک میلنگ۔ ہسپتال میں ہڑتال۔ مریض دل گئے۔

ایوب میڈیکل کمپلیکس ایک طرف کرونا وائرس کی سخت ترین دوسری لہراور دوسری طرف احتجاج یا بلیک میلنگ؟ایوب میڈیکل کمپلیکس میں نرسنگ سٹاف کے احتجاج کے اصل حقائق سامنے آگئے،شکایت پر ایک وارڈ سے دوسرے وارڈ میں تبدیلی پر مافیا کا روپ دھارنے والوں نے ہڑتال شروع کر دی،ایوب میڈیکل کمپلیکس میں سیاسی مداخلت نے ملازموں کو بے لگام کر دیا ہے بورڈ آف گورنر سے سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے

،زرائع کے مطابق ایوب میڈیکل کمپلیکس میں میل اور فی میل سٹاف کی آپس میں لڑائی ہوئی جس میں ایک دوسرے کو گالم گلوچ ہوئی جس پر انکوائری کمیٹی بیٹھائی گئی اور انکوائری کمیٹی کے فیصلہ کے مطابق دونوں کی ٹرانسفر دوسرے وارڈوں میں کردی گئی اور ساتھ ہی دونوں کو ایکپلینشن لیٹر جاری کر دیا گیا۔ فی میل سٹاف نے دوسری جگہ ڈیوٹی جائن کرلی لیکن میل نرس نے دوسری جگہ ڈیوٹی کرنے سے انکار کر دیا جس پر اُسے وارینگ لیٹر ایشوکیا گیاجس کو جواز بنا کر نرسنگ سٹاف نے میڈیکل ڈائریکٹر اور دیگر افسران کو گالم گلوج بھی کی اور ایمرجنسی کے علاوہ تمام ڈیوٹی سے بائیکاٹ کا اعلان کرکے ہڑتال شروع کر دی،مریضوں کے لئے بنائی گئی ہسپتال میں سیاسی آشیر باد پر ہڑتال کو معمول بنا لیا گیا ہے ایک جانب ملک بھر میں کورونا کی دوسری تیز لہر سے عوام متاثر ہو رہے ہیں اور ایبٹ آباد میں بھی کورونا کے مریضوں سے وارڈ بھر چکے ہیں لیکن صحت کی سہولیات دینے والے مافیا کی شکل اختیار کرتے جارہے ہیں جو ہسپتال کے قوانین کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں اور ایک وارڈ سے دوسرے وارڈ میں تبدیلی کو بھی آنا کا مسلہ بنا کر مریضوں کے لئے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں عوام نے نرسنگ سٹاف کی ہڑتال کو مسترد کرتے ہوئے فوری بورڈ آف گورنر سے سخت فیصلے کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!