ڈیڑھ سال قبل شادی کی تقریب سے اغواء کئے جانیوالے نوجوان کی کھوپڑی قمیض موبائل فون دیگر باقیات جنگل سے ملی گئیں۔

ہری پور(انویسٹی گیشن رپورٹ)پندرہ ماہ قبل لاپتہ ہونے والا شہری فضل کریم کی کھوپڑی قمیض موبائل فون دیگر باقیات جنگل سے ملی گئیں۔مقتول پندرہ ماہ قبل شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے آیا تھا جس کے بعد اغواء کرکے قتل کردیا گیا جنگل میں لکڑیاں کاٹتے ہوئے بچوں نے کھوپڑی اور باقیات کو دیکھ کر اہل علاقہ کو اطلاع دی پولیس کا کہنا ہے کہ موبائل فون اور قمیض سے شناخت ممکن ہوسکی ہے۔مقتول کیوالد نے پندرہ ماہ قبل پانچ افراد پر اغواء کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کروارکھی تھی پولیس نے مقتول کی باقیات کو تحویل میں لے کر ڈی این اے کے لیے خیبر میڈیکل پشاور روانہ کردی ہیں۔

پولیس کے مطابق خان پور کے علاقہ کوھالہ بالا سے اغواء ہونیوالے فضل کریم کی کھوپڑی، موبائل فون سم اور کپڑے نجف پور کے جنگل سے ملنے کے بعد تفتیش شروع کردی ہے فضل کریم کے والد محبوب سکنہ کوہالہ نے اپنے بیٹے کے اغواء کی درج ایف آئی آر میں محمد یونس ولداقبال سکنہ نجف پور عمیر ولد یونس مسعود ولد اختر، عامر، مسعود،مقصودولد اختر سکنہ کوھالہ بالا کو نامزد کیا تھازرائع نے بتایا ہے کہ فضل کریم2019 کو نجف پور میں ایک شادی کی تقریب میں آیا تھاجہاں سے واپسی پر اسے اغواء کر کے قتل کیا گیا۔

ملزمان باآثر ہونے کی وجہ سے خان پور پولیس نے ایف ائی ار درج نہیں کی جس پر اغواء شدہ فضل کریم کے والد نے مسنگ پرسن کمیشن میں درخواست دائرکردی تھی جہاں سے درخواست ہری پورڈی پی او کو بھیجی گئی ڈی پی او ہری پور نے انکوائری کمیٹی مقرر کی جس میں ایس ایچ او خان پور، ڈی ایس پی خان پور،نچارج ڈسٹرکٹ سیکیورٹی ودیگر افسران شامل تھے جس پر انھوں 21/2/2020 کو مسنگ پرسن کی چھٹی پرپانچ نامزد افراد کے خلاف ایف ائی آر درج کی جس کے بعد تمام پانچ ملزمان نے ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی جن کی ائندہ عدالتی پیشی 16/10/2020 مقرر ہوئی ہیپولیس نے رات کو موقع پر پہنچ کر تمام باقیات اپنی تحویل میں لے کرڈی این اے کے لیے خیبر میڈیکل کالج پشاور روانہ کر دیں ہیں موبائل فون اور سم کے ذریعے مقتول فضل کریم کی شناخت اور ورثاء سے رابطہ ممکن ہوسکا ہے

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!