تبدیلی سرکار نے ہزارہ سمیت خیبرپختونخواہ اورپنجاب کی صنعتوں کیلئے خطرے کی گھنٹے بجادی۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ہزارہ ڈویژن سمیت کے پی کے اور پنجاب کی صنعتوں کے لئے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔ جمعہ کو سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اینگرو الینجی ٹرمینل پرائیویٹ لمیٹڈ (ایل این جی ٹرمینل -1) سے ری گیسیفیکیشن 13 سے 15 ستمبر تک ایف ایس آر یو کی دوبارہ تعیناتی کی وجہ سے رک جائے گی۔رپورٹ کے مطابق اس مدت کے دوران گیس کے لوڈ کو سنبھالنے کے لیے یہ درخواست کی جاتی ہے کہ تمام علاقوں (بشمول پنجاب اور خیبر پختونخوا) کو مشورہ دیا جائے کہ وہ سی این جی، سیمنٹ، عام صنعت اور اس کے کیپٹیو پاور (نان ایکسپورٹ) سیکٹرز کو گیس/آر ایل این جی سپلائی معطل کریں۔ تاہم کمپنی نے پراسیسنگ انڈسٹری کو ماضی کی مشق کے مطابق 10 فیصد گیس/ری گیسیفائیڈ مائع قدرتی گیس (آر ایل این جی) مختص کرنے کی اجازت دی۔

جبکہ اے پی سی این جی اے کے رہنما نے مسائل کے حل کے لیے حکام کا رویہ حیران کن قرار دیا۔ رپورٹ کے مطابق یہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کا واضح فیصلہ ہے کہ وہ نجی شعبے بشمول سی این جی کو اپنے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے اپنے طور پر ایل این جی درآمد کرنے کی اجازت دیں گے لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود متعلقہ حکام نے اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ای ای ٹی ایل نے تین ماہ قبل اپنے پانچ سال پرانے ایف ایس آر یو کو تبدیل کیا تھا جس کی گنجائش 900 ملین کیوبک فٹ یومیہ (ایم ایم سی ایف ڈی) تھی۔ حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت کمپنی 600 ایم ایم سی ایف ڈی مالیت کے اپنے یونٹ کی مرمت کی پابند تھی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!