پولیس اہلکارکے بیٹے کے ہاتھوں قتل ہونیوالے طالبعلم کے قتل کا راضی نامہ ہوگیا۔

ایبٹ آباد:پولیس اہلکارکے بیٹے کے ہاتھوں قتل ہونیوالے طالبعلم کے قتل کا راضی نامہ ہوگیا۔مقامی ذرائع کے مطابق ایک سال قبل اٹھائیس مئی کو کیہال کے رہائشی محمد علی ولد کالاخان جوکہ گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر ایک میں چھٹی جماعت کا طالبعلم تھا۔ محمد علی کا پولیس اہلکار صابرکے بیٹے سرمد اور معیز ولد شیراز سکنہ کیہال کیساتھ جھگڑا ہوا۔ اٹھائیس مئی کے روز پولیس اہلکار کا بیٹاسرمد اور معیز موٹرسائیکل پر سوار ہوکر بندکھوہ چوک پہنچے۔ جہاں انہوں نے محمد علی اور دانش پر اندھادھند فائرنگ شروع کردی۔ جس کے نتیجے میں محمد علی زخمی ہوگیا۔ جبکہ دانش معجزانہ طور پر بچ گیا۔ محمد علی کو زخمی حالت میں ڈی ایچ کیوہسپتال اور بعدازاں ایوب ٹیچنگ ہسپتال لے جایاگیا۔ جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ تھانہ کینٹ میں سرمد اورصابر کیخلاف قتل اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سابق امیدوار صوبائی اسمبلی وسیم خان جدون کی کوششوں سے اس قتل کیس کا راضی نامہ ہوگیا۔ راضی نامہ کیلئے مقامی مسجد میں جرگے کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں معززین علاقہ نے شرکت کی۔ پیر آف کیہال شریف سیّد مجاہد حسین شاہ نے اجتماعی دعا بھی کروائی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!