افغانستان کو سمگلنگ:شہر میں آٹے کے بیس کلوتھیلے کی قیمت پندرہ سو تک پہنچ گئی۔ افغانستان کو سپلائی بند کرنے کا مطالبہ۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) افغانستان کو سمگلنگ:شہر میں آٹے کے بیس کلوتھیلے کی قیمت پندرہ سو تک پہنچ گئی۔ اس ضمن میں ایبٹ آباد کے متعدد شہریوں نے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ ایبٹ آباد شہر، سلہڈ، نواں شہر، سپلائی میں بیس کلو آٹے کی قیمت 1400روپے سے پندرہ سو روپے وصول کی جارہی ہے۔ ایبٹ آباد کی ضلعی انتظامیہ کے افسران بشمول ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنروں کی فوج ظفر موج، محکمہ خوراک کے افسران اپنے دفاتر سے غائب ہیں اور شہر میں دوکاندار من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں۔ جن کیخلاف کارروائی کرنیوالا کوئی نہیں ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے قبل ہی آٹے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں۔ اس وقت بھی آٹے کے بیس کلوتھیلے کی قیمت چودہ سو روپے تھے۔ تاہم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد آٹے کے بیس کلوتھیلے کی قیمت دو ہزار سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔ پاکستان سے آٹا، تعمیراتی میٹریل سیمنٹ وغیرہ،پولٹری اور تمام اشیاء روزانہ کی بنیاد پر افغانستان بھیجی جارہی ہیں۔ ڈیمانڈ اینڈ سپلائی میں عدم توازن کی وجہ سے پاکستان میں ہرچیز کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے دور میں افغانستان کو ہرقسم کے سامان کی سپلائی بند تھی۔ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت نے یہ سپلائی بحال کردی۔ جس کی وجہ سے پاکستان میں نئے ٹیکسوں کے نفاذ اور افغانستان کو بھی سپلائی کی وجہ سے ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!