محکمہ جنگلی حیات کی لاپرواہی گلیات،شیروان سمیت مختلف علاقوں میں جنگلی چیتوں نے آبادیوں کا رخ کر لیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)محکمہ جنگلی حیات کی لاپرواہی گلیات،شیروان سمیت مختلف علاقوں میں جنگلی چیتوں نے آبادیوں کا رخ کر لیا نایاب قسم خطرناک اور جالیوا جنگلی جانوروں کے تحفظ اور ان کی تمام تر ضرویات جنگل کے اندر پوری کرنے کے لیے بنایا گیا ادارہ محمکہ وائلڈ لائف جنگلی جانوروں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔محکمہ کے اندر بیٹھے افسران نے اس ادارے کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا ہے جنگلی جانوروں کی خوراک اور دیگر ضروریات اور ان کے تحافظ کے لئے ملنے والا فنڈ جانوروں پر لگانے کے بجائے دفاتر میں ہی بیٹھ کر آپس میں بانٹ لیا جاتا ہے اور جنگلی نایاب پرندوں سمیت جنگلی جانوروں کو شکار مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔

اگر نایاب نسل کے جنگلی چیتوں کو جنگل میں ہی خوراک کی سہولت فراہمی کے لیے عملی اقدامات کیے جاتے تو وہ کبھی آبادیوں کی طرف رخ نہ کرتے واضع رہے کہ چند دن قبل یونین پاوا میں بھی جنگلی چیتے کے حملے سے ایک شخص زخمی ہو چکا ہے جس کے بعد اہلیان علاقہ نے چیتے کو ہی مار دیا تھا ایسا صرف ایک بار نہیں کئی مرتبہ ہو چکا ہے کہ جنگلی چیتوں نے گلیات،شیروان سمیت مختلف آبادیوں کا رخ کرتے ہیں اور پھر مقامی لوگ اپنے تحفظ کی خاطر انہیں بیدردی سے مار دیتے ہیں۔ جس کے ذمہ دار صرف اور صرف محکمہ وائلڈ لائف کے افسران ہیں پاوا میں مارے جانے والے نایاب نسل کے چیتے کی ایف آئی آر متعلقہ محکمے کے افسران پر کاٹی جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!