کلاس 5 سے 7 ویں تک بورڈ طرز پر ماڈل پیپرز تیار کئے جائینگے، 8 ویں کلاس کیلئے پیپرز بورڈ تیار کرے گا:۔
سیکرٹری تعلیم کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس، موجودہ نتائج کی وجوہات اور مستقبل کے ایکشن کی سفارشات پیش۔
پشاور(وائس آف ہزارہ)میٹرک امتحانات میں 30 فیصد نتائج دینے والے سکولوں کے پرنسپلز اور متعلقہ اساتذہ کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کر لیا گیا۔ اس سلسلے میں سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ معتصم باللہ شاہ کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں بورڈ امتحانات میں 50 فیصد سے کم رزلٹ حاصل کرنے والے سرکاری سکولوں کی کارکردگی پرتفصیلی بحث کی گئی اجلاس محمد شادمان صافی سیکشن آفیسر بورڈز نے طلب کیا جس میں تمام بورڈز کے چیئر مین، ڈائریکٹر PSRA، ڈائریکٹر پروفیشنل ڈویلپمنٹ، ڈائریکٹر DCTE، ڈائریکٹر ایجوکیشن اور کمیونیکیشن سپیشلسٹ شیخ فخر عالم نے شرکت کی۔ بحث کے دوران تمام اراکین نے نتائج پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تمام شرکا کی طرف سے موجودہ نتائج کی وجوہات بہتری اور مستقبل کے ایکشن کی سفارشات پیش کی گئیں تفصیلی بحث کے بعد درج ذیل فیصلے کیے گئے: 50 فیصد سے کم نتائج والے تمام سرکاری سکولوں کا ڈیٹا الٹیں ڈی جی ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے ساتھ شیئر کی جائیں گی اور EMA تمام عوامل مثلا ہر ایک سکول میں طالب علموں کی تعداد، عملے کی دستیابی، انفراسٹرکچر، اساتذہ کی SLO کے مطابق اہلیت وغیرہ کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیٹا کا تجزیہ کرے گی۔ کلاس 5 سے 7 ویں تک، بورڈ امتحانات کی طرز پر ماڈل پیپر ڈائریکٹر DCTE کے ذریعہ تیار کیے جائیں گے جبکہ 8 ویں کلاس کے ماڈل پیپر BISES تیار کریں گے۔ ڈائریکٹر ایجوکیشن تمام پرنسپلز کو ہدایت کرے گا کہ وہ اپنے متعلقہ سکولوں کا تجزیہ کریں۔ سرکاری سطح پر 30 فیصد سے کم نتائج دینے والے اسکولوں کے ہیڈ ٹیچرز اور متعلقہ مضامین کے اساتذہ اپنے کمزور نتائج پر کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے تو ان کے خلاف قانون کے مطابق معقول ایکشن لیا جائے گا۔ مذکورہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد اگلی میٹنگ پیر کو ہو گی جس میں اس پر بات چیت کی جائے گی اور متعدد پالیسی فیصلے کیے جائیں گے اور کمزور نتائج کے قصور واروں کی ذمہ داری بھی طے کی جائے گی۔
