میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے حوالے سے حتمی فیصلہ ہو گیا۔

اسلام آباد(وائس آف ہزارہ)وفاقی دارلحکومت اسلام آباد، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک بھر تمام 7 وزرا تعلیم نے اتفاق کیا ہے کہ اس سال فرسٹ ائیر اورنویں جماعت سمیت کسی بھی کلاس کو گزشتہ سال کی طرح بغیر امتحان لیے پروموٹ نہیں کیا جائے۔تاہم اس بار امتحانوں کی ترتیب میں تبدیلی کی گئی ہے۔جس کی روشنی میں دسویں جماعت اور سیکنڈ ایئر کے طلباء نے چونکہ آگے کالجز یا یونیورسٹیز میں داخلہ لینا ہوتا ہے۔ اس لئے ان کے پیپر پہلے لیے جائیں گے۔ جبکہنویں جماعت اور فرسٹ ائیر کے امتحانات بعد میں ہونگے۔
حتمی تواریخ درج ذیل ہیں:
میٹرک دسویں جماعت 19 جون، انٹرمیڈیٹ سکینڈایئر 6 جولائی، میٹرک نویں جماعت 20 جولائی، انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئر 5 اگست۔
میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے پریکٹیکل نہیں ہونگے۔پریکٹیکل کے 50 فیصد مارکس تمام سٹوڈنٹس کو مل جائیں گے جبکہ بقیہ 50 فیصد مارکس پارٹ سیکنڈ کی تھیوری کے مارکس کی اوسط کے حوالے سے ملیں گے۔اس کے علاوہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ پارٹ سیکنڈ کا کوئی سٹوڈنٹ جتنے مارکس پارٹ سیکنڈ میں حاصل کرے گا۔ اتنے ہی مارکس اسکو پارٹ فرسٹ میں دے دیے جائیں گے۔تاہم رواں سال میٹرک اور انٹرمیڈیٹ پارٹ سیکنڈ کے وہ سٹوڈنٹس جن کا گزشتہ سال پارٹ فرسٹ کا امتحان نہیں ہوا تھا۔ ان کو پارٹ فرسٹ میں 3 فیصد اضافی مارکس دینے کی تجویز پر فیصلہ نہ ہو سکا۔وفاقی وزیرتعلیم کا کہنا ہے صوبوں کی مرضی کے مطابق مذکورہ بالا تاریخوں میں دو یا تین روز کا اگلے سال بھی تمام کلاسز میں سمارٹ سلیبس ہی اپلائی ہو گا تاہم اس میں معمولی ردوبدل ہو سکتا ہے۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!