نجی سکولوں کی لوٹ ماراورمن مانیوں پر حکومت اور ضلعی انتظامیہ خاموش۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ایبٹ آباد کے تمام پرائیویٹ سکولز مالکان کو محکمہ تعلیم کی طرف سے کھلی چھٹی آن لائن سٹڈی کا ڈرامہ پرائمری طلبا کا موبائل کے استعمال کا ایک معمہ ٹیچر خود موبائل کا استعمال نہیں کر سکتے سٹاف کو غلام تصور کرتے ہیں۔ایک نجی سکول کے مالک نے 6 ماہ کی سیلری روک دی اور سٹاف کو فارغ کر دیا۔پولیس کی مداخلت سے85 ہزار کی سیلری میں سے صرف55 ہزار روپے جرگہ کا مک مکا۔سٹاف اور والدین کی بے عزتی روز کا معمول متکبرانہ رویہ۔طلبا کو طرح طرح سے پریشان کرنا۔

پاکستان انٹرنیشنل پبلک سکولز و کالجز کا انوکھا اورنرالا پنشن فارمولا پنشن فارمولا میں گورنمنٹ کے قواعد و ضوابط کی دھجیاں ہوا میں اڑا دی گئیں۔11 سال سے سینئر ٹیچر جی ایم صمصام کو مقدمہ جیتنے کے باوجود ادائیگی کرنے سے انکار حکومت کے ائین اور قانون کا ستیاناس کرکے اپنا فارمولا لگا کر ای او بی آئی کو ادا کردہ رقم کی کٹوتی کر کے 21 لاکھ روپے کی بجائے 8 لاکھ کچھ ہزار کی ناجائز ادائیگی کی گئی پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی پشاور محض تماشائی محکمہ تعلیم صوبہ خیبر پختونخواہ کی مکمل خاموشی۔پی ای این کے تمام ممبران اور عہدے داران کی من مانیاں۔اور خاموش ایبٹ آباد بورڈ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی لا تعلقی۔

کون پرائیویٹ سکولز مالکان کو لگام ڈالے گا عمران خان از خود اور چیف جسٹس پاکستان ان کو سمجھائیں گے۔اگر ان کا قبلہ درست نہ کیا گیا تو بہت جلد ہزارہ میں دما دم مست قلندر ہو گا اس کی تمام ذمہ داری گورنمنٹ پاکستان اور صوبائی حکومت پر ہو گی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!