پولیس کا کارلفٹنگ کا شعبہ مال بنانے میں مصروف۔ ایبٹ آباد میں ٹمپرگاڑیوں کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) پولیس کا کارلفٹنگ کا شعبہ مال بنانے میں مصروف۔ ایبٹ آباد میں ٹمپرگاڑیوں کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا۔ اس ضمن میں ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ ایبٹ آباد میں پولیس اہلکاروں کی ملی بھگت سے کارلفٹنگ کا دھندہ جاری ہے۔ ایبٹ آباد سے روزانہ کئی موٹرسائیکل اور کاریں چوری کرکے ہری پور، پنجاب اور پشاور پہنچادی جاتی ہیں۔ جبکہ ایک مخصوص گروہ پچھلے کافی عرصہ سے ایبٹ آباد میں ٹمپرگاڑیوں کی کھلے عام فروخت میں بھی مصروف ہے۔ ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد میں نامی گرامی شخصیات کے علاوہ سینکڑوں مقامی افراد کے پاس چوری شدہ ٹمپرگاڑیاں موجود ہیں۔ اور ایبٹ آباد کی سڑکوں پر دوڑنے والی 30فیصد گاڑیاں ٹمپر ہیں۔ ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل ایبٹ آباد میں اسلام آباد کی ایک اینٹی کارلفٹنگ ٹیم نے چند گھنٹے کی کارروائی کے دوران تین سو سے زائد ٹمپر گاڑیاں پکڑ کر مختلف تھانوں کے حوالے کی تھیں۔ لیکن بعد میں ایبٹ آباد پولیس کے ذمہ داروں نے ان گاڑیوں کو چھوڑ دیا اور کسی کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ایبٹ آباد کے شہریوں نے ڈی آئی جی ہزارہ رینج اور ڈی پی او سے ٹمپر گاڑیوں کیخلاف خصوصی مہم شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کارلفٹنگ میں ملوث اہلکاروں کیخلاف بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!