ہری پور(وائس آف ہزارہ)حطار میں شہید صحافی سہیل خان کی ہمشیرہ کی میت حطار ٹیکسلا روڈ پر رکھ کر چار گھنٹہ سے دھرنا جاری۔لواحقین کا ڈی آئی جی ہزارہ اور ڈی پی او ہری پور سے ملزمان کی فوری گرفتاری کی یقین دھانی کے بغیر دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان۔لواحقین کے ہمراہ عوام کی بھی ایک بڑی تعداد موجود۔با اثر ملزمان نے سہیل خان قتل کیس میں راضی نامہ نہ کرنے پر چند دن قبل سہیل خان کے والد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور آج مبینہ طور پر فائرنگ کرکے سہیل خان شہید کی ہمشیرہ کو قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔خیبر پختونخواہ کی مثالی پولیس ایک شہید صحافی کی فیملی کو تحفظ فراہم نہ کر سکی اور آج چار گھنٹے میت کے ساتھ دھرنا کے باوجود نہ تو ڈی پی او اور نہ ہی آر پی او مظلوموں کی داد رسی کو پہنچ سکے کیا ایسی مدینہ کی ریاست ہوتی ہے۔
ہری پور کے نواحی گاوں حطار میں صحافی سہیل خان شہید کیس میں راضی نامہ نہ کرنے کی پاداش میں سہیل خان کی ہمشیرہ کو گھر میں داخل ہو کر قتل کر دیا گیا۔ہری پور کے علاقے حطار میں شدید خوف۔ہری پور صحافی سہیل کو دو سال قبل خبر نشر کرنے پر قتل کیا گیا۔ہری پور ملزمان بااثر ہونے کی وجہ سے کھلے عام گھومتے رہے۔
