متاثرین دہمتوڑ بائی پاس نے جائیدادوں کا معاوضہ نہ ملنے کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔

ایبٹ آباد: متاثرین دہمتوڑ بائی پاس نے صوبائی حکومت کی جانب سے تین سال گزرنے کے باوجود جائیدادوں کا معاوضہ نہ ملنے کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے اور احتجاجی، ریلیوں، مظاہروں کے ساتھ ساتھ مذکورہ بائی پاس کے تعمیراتی کام کو روکنے کے تمام تر ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے اس سلسلے میں متاثرین نے میڈیا کو بتایا کہ ساڑھے تین سال گزرنے کے باوجود ایک ارب میں سے صرف اٹھارہ کروڑ روپے متاثرین کو دیا گیا ہے بیاسی کروڑ روپے آج تک ادائیگیاں نہیں کی گئیں انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی اربوں روپے کی جائیداد، رہائشی گھر روڈ کی تعمیر کیلئے رضا کارانہ طور پر دیئے ہیں مگر صوبائی حکومت ہمارے اس اقدام کو سراہنے اور ہ میں معاوضہ ادا کرنے کے بجائے الٹا ہ میں پریشان کر رہی ہے اور اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے جو پیسے ہ میں تین سال پہلے ملنے تھے مہنگائی اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث آج اس پیسے کی وہ قدر و قیمت نہیں رہی ہے جو ساڑھے تین سال پہلے تھی متاثرین نے کہا کہ ہم اپنے اس حق کیلئے عدالت جانے کے ساتھ ساتھ احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور تعمیراتی منصوبوں کو روکنے کیلئے اپنے تمام تر ذرائع بروئے کار لائیں گے اور اس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ایبٹ آباد کے منتخب ارکان اسمبلی، بالخصوص سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی ہمارے اس مسئلے کے حل کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں اگر ایسا جلد از جلد نہ کیا گیا تو احتجاج کے بعد ہم کسی کی بھی نہیں سنیں گے اور اس کے لیئے جو بھی قربانی دینی پڑی دریغ نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!