نواں شہر میں افغانیوں نے کابھائیوں پربدترین تشدد۔ تھانہ نواں شہر ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام۔

ایبٹ آباد: اورش کالونی نواں شہر کے رہائشی عالم زیب سواتی نے کہاہے کہ تین دن قبل بروز جمعہ بعد العصر میرا سب سے چھوٹا بھائی کھیت میں کام کر رہا تھا۔ کہ ایک لڑکا نام (ا۔ب۔ج)افغانی پتنگ پکڑ نے کے لیے کھیت میں گھس گیا۔جسکو منع کرنے پر گالم گلوچ اور جھگڑے پر اتر آ یا۔ اور اس دوران اس لڑکے کا والد جن کا گھر عقب میں تھا۔ وہ بھی اپنے دوسرے بیٹے کا ساتھ پہنچ گیا۔ اور میرے بھائی کو مارا۔اطلاع ملنے پر میں نے وہاں پہنچ کر بھائی کو گھر بھیجا۔ اور خود انسانیت کا برتاؤ کرتے ہوئے معذرت کے لیے اس افعانی کے گھر گیا۔جہاں اس نے اپنے گھر کے سارے افراد مسلح مردوں عورتوں لڑکوں اور سب نے ملکر مجھ اور اور میرا دوسرا بھائی جہانزیب جوکہ ایک نہایت ہی سادہ اور شریف انسان ہے کو ڈنڈوں لاتوں اور بلے سے وار کر کے سر اور کمر شدید زخمی کر دیا۔جسکی وجہ سے میرا بھائی گر کر بے ہوش ہوگیا۔ مجھے بھی پسلی اور دونوں ہاتوں پر وار کیے گئے۔ اس بات کے اہل محلہ بھی چشم دید گواہ ہیں۔

اس کے بعد میں نے ایمبولینس سروس کے ذریعے بھائی کو پولیس سٹیشن(نواں شھر) پہنچایا۔ وہاں سے پولیس نے ہمیں ایوب میڈیکل کمپلیکس جانے کے لیے کہا۔ جہاں ڈاکٹر نے معائنہ کے بعد ایکسرے اور سی ٹی سکین کروانے کے لئے بھیجا۔

سی ٹی سکین رزلٹ کے بعد ڈاکٹر نے فورا آپریشن کا فیصلہ کیا۔کیونکہ سر میں چوٹ کی وجہ سے سر کی ہڈی اور دماغ میی خون جم گیا۔جہاں 4 گھنٹے مسلسل کوشش کے بعد آپریشن کامیاب ہو ا۔ بعد ازاں ہم نے پولیس چوکی کمپلیکس میں رپورٹ درج کروا کر نواں شہر تھانے بجھوائی گئی۔ جہاں چار دن گزرنے کے باوجود نہ ہماری ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے اور نہ ہی ہسپتال والے ہمیں میڈیکل رپورٹ فراہم کر رہے ہیں۔اور میرا بھائی بستر مرگ پر ہے۔ مجھے انصاف چاہیئے۔اور میری تمام اعلی حکام سے اپیل ہے کہ ان با اثر اور اثرورسوخ ملزمان کو گرفتار کر کے ہمیں ہمارا حق دیا جائے۔ اور مجھے اور میرے بھائی کو انصاف دیا جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!