ریسکیو کوملنے والی دوایمبولینس گاڑیاں ناکارہ نکلیں۔ جبکہ ایک درجن چلنے کے قابل بھی نہیں۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)آر ٹی اے کے سینئرموٹر وہیکل محمد انور خان کا ریسکیو1122 کی گاڑیوں کا معائنہ دو ایمبولینس کو ناکارہ قرار دے دیا مختلف محکمہ جات نے ناکارہ گاڑیاں ریسکیو کے حوالے کر دی جبکہ دیگر ایمبولینسز بھی چلانے کے قبل نہیں لاکھوں روپے کا منیٹینس فنڈ کرپشن کی نظر ہونے کا انکشاف کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں گاڑیاں کی بڑے حادثہ کا شکار ہوسکتی ہیں۔کمشنر ہزارہ اور صوبائی حکومت فوری نوٹس لیں۔اس ضمن میں زرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز عوامی شکایات پر محکمہ آر ٹی اے کے سینئرموٹر وہیکل محمد انور خان نے ریسکیو1122 کے دفتر کا دورہ کیا۔وہاں پر انہوں نے ڈسٹرکٹ بھر کی ہسپتالوں سے آنے والی 14 ایمبولینسز کی چینکنگ کی۔چینکنگ کے دوران دو ایمبولینس کو مکمل ناکارہ قرار دے دیا۔جبکہ دیگر بارہ گاڑیاں بھی چلنے کے قبل نہیں ہیں جو کسی بڑی ایمرجنسی کے دوران کسی بڑے حادثے کا شکار ہو سکتیں ہیں۔

زرائع کے مطابق ہر سال ضلعی انتظامیہ کے پاس کی گاڑیوں کی مرمت کے لیے لاکھوں روپے کا فنڈ صرف منیٹینس کے لیے آتا ہے لیکن آج تک ایک گاڑی بھی مکمل ٹھیک نہ ہوسکی زرائع کے مطابق ریسکیو1122 کی گاڑیوں میں ایمرجنسی سروس کے دوران اکثر آکسیجن بھی ختم ہوجاتی ہے جس سے پچھلے دنوں البدر مسجد کے رہائشی عثمان اعوان کی کمسن بیٹی زندگی کی بازی ہار گئی تھی۔زرائع کے مطابق ضلع انتظامیہ افسران آئے روز فری کا فیول ڈال کر اپنے ذاتی کام کاج کے لیے استعمال کرتے ہیں اور بل سرکاری کھاتے میں ڈال دیتے ہیں۔زرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے معتدد اہلکاروں کے موٹر سائیکلیوں میں بھی سرکاری فیول ڈالا جاتا ہے۔زرائع کے مطابق ہر ہفتے میں گاڑیوں کی منیٹینس کے نام پر ہزاروں روپے سرکاری خزانے سے نکالا جاتا اور پھر وہ کرپشن کی نظر کر دیا جاتا ہے شہریوں نے کمشنر ہزارہ اور صوبائی حکومت سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!