واپڈا کی نجکاری،تنخواوں اور عملہ کی کمی پر آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو ورکر یونین ہزارہ سرکل کااحتجاجی مظاہرہ۔

ایبٹ آباد:واپڈا کی نجکاری،تنخواوں اور عملہ کی کمی پر صوبہ بھر کی طرح آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو ورکر یونین ہزارہ سرکل ایبٹ آباد نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا ہے،مظائرین نینجکاری کیحکومتی فیصلہ کو مسترد کردیاہے،احتجاجی مظاہرہ کے بعد پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے واپڈا ہائیڈرو یونین کے مرکزی نائب صدر صوبائی وزونل ڈپٹی چیئرمین جمیل اختر تنولی، آفتاب خان زونل ڈپٹی چیئرمین، سٹی ڈویژن کے چیئرمین ابرار عباسی،زونل جائنٹ سیکرٹری سردار لیاقت،ڈویژنل چیئرمین ماجد خان،ایم ایل ٹی کے چیئرمین محمد فیاض،دہمتوڑ سب ڈویژن کے سیکرٹری محمد صدیق،حویلیاں ون کے منصور، ارسلان خان،محمد جان ودیگر نیخطاب کیا،اس موقع پر منافع بخش ادارہ کی نجکاری کا فیصلہ نامنظور ہے،حکومت کی پالیسیاں سمجھ سے بالا تر ہیں،واپڈا بلز کی ریکوری کے علاوہ جنرل سیلز ٹیکس،ٹی وی ٹیکس بھی جمع کر کیدے رہا ہے، یہ واحد ادارہ ہے جس پر پاکستان چل رہا ہے، اس غاصب حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے اور ادارہ کی نجکاری نہیں کرنے دینگے،مقررین کا کہنا تھا ایک جانب ملازمین کی تعداد کی کمی کے باوجود ایک آدمی سے پانچ ملازمین کا کام لیا جارہا ہے،اور دوسری طرف اعلی افسران کی فوج جمع ہے جو حکومت پر بوجھ ہیں،مقررین کاکہناتھا یہود وہنود ملکی اثاثے خرید رہے ہیں،سرمایہ دارانہ نظام کے تحت ملک کا دیوالیہ نکالا جارہا ہے،واپڈا کے ملازمین وسائل کی کمی کے باعث دوران ڈیوٹی مر رہے ہیں،ٹیکنیکل عملہ کی کمی کو پورا کرنے کے بجائے افسران کو بھرتی کیا جاتا ہے،زیادہ ترعلاقوں میں واپڈا شکایات سیل بند ہوچکے ہیں۔

مرکزی نائب صدر زونل چیئرمین جمیل اختر تنولی کا کہنا تھا ملک میں واپڈا کی نجکاری کے خلاف احتجاجی جلسے اور ریلیاں ہو رہی ہیں،واپڈا نجکاری نامنظور ہے،واپڈا کے مزدوروں نے قیام پاکستان کے بعد شہروں اور دیہاتوں کو روشن کیا فوج کے بعد واپڈا سب سے بڑا قومی ادارہ ہے جو ایک لڑی میں پرویا ہوا ہے پاکستان کی یکجہتی کی علامت ہے،ادارے توڑنے سے ملک اور نسلیں ٹوٹتی ہیں،اس ادارے کا دفاع کرنا ہماری زمہ داری ہے،جمیل اختر تنولی کا کہنا تھا آئی پی پیز نے واپڈا کو تباہ کیا اس سے معائدہ ختم کرو دریائے کنہار پر 45 ڈیم بنائے جاسکتے ہیں،حکومتیں عوام کو سہولیات دیتی ہیں،کراچی کی بدامنی میں غیر ممالک کے سرمایہ کاروں کا ہاتھ ہے،حکومت نے اپنا فیصلہ نہ بدلا تو یہ مزدور سڑکوں پر ہوں گے،پیسکو میں 4 لاکھ سے کنزومر تجاوز کر چکے ہیں 32 سوپوسٹوں پر 650 ملازمین کام کر رہے ہیں ان میں بھی 450 کام کررہے ہیں،ار او آفس خالی پڑے ہوئے ہیں،ملک کو لوٹنے والے اور خسارہ پر واپڈا کو مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے۔

انہوں نے مقامی عوامی نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہا ہزارہ کے دفاتر میں 25فیصد عملہ رہ چکا ہے عوام کی آواز بن کر مقامی افراد کی بھرتی کریں،جعلی کمپنی کی بھرتی میں ہزارہ کے تمام نوجوان فیل ہوئے ایسے تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان ہے،ایبٹ آباد تعلیم کے نام کاروبار کا شہر ہے،اگر یہ تعلیم شہر ہوتا تو سی ٹی ایف میں میٹر ریڈر اور اسسٹنٹ لائن مین فیل نہ ہوتے،جمیل اختر تنولی کا کہنا تھا پیسکو کو بچانے کے مقامی بھرتی کو یقینی بنایا جائے،اور فی الفور لائن مین اور میٹر ریڈر فراہم کئیجائیں،یہ ہزارہ کے عوام کا حق ہے،اس بھرتی میں کیا رکاوٹ ہے،ملازمین کے بچوں کی عمریں ختم ہو رہی ہیں،اگر مستقل کرنے میں کوئی رکاوٹ ہیتوکنڑیکٹ پر بھرتی کریں۔مرکزی نائب صدر جمیل اختر تنولی کا کہنا تھا کہا کہ واپڈا 1973کے آئین کی علامت ہے یہ ملکی یکجہتی کی علامت ہے تحریک انصاف کی حکومت اس کو نہ توڑے اور نہ چھیڑے،اداروں کو یہودی اداروں کے حوالہ نہ کرو۔یہ نسلوں اور ملک کی بقاء کا معاملہ ہے۔اس موقع پر متفقہ قرار داد منظور کی گئی جس میں بجلی چوری کو قومی چوری قرار دیتے ہو ئے اس کو ختم کرنے لئے پولیس کا تعاون مانگا ہے۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!