ایبٹ آباد‘بیوہ خاتون اور یتیم بچوں پر سگے بھائی نے ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) تھانہ شیروان کی حدود کنگڑوڑہ میں بیوہ خاتون اور یتیم بچوں پر سگے بھائی نے ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے سگے بھائی کو والدہ کے کہنے پر پانچ سال قبل اپنی یتیم بچی کا رشتہ دیا دو سال کے بعد بچے کی پیدائش ہر میری بیٹی حمیرا کو دس دن کے بچے کے ساتھ بھائی ریاض اور میری بیٹی کے خاوند ویصیر احمد نے گھر سے مار پیٹ کر نکال دیا اب تین سال کا بچہ ہے ہو چکا آئے روز بھائی اور اسکا بیٹا روزانہ ہمارے گھر اینکر مار پیٹ کرتا ہے اور گاؤن کے لوگوں سمیت تھانہ شیروان بھی با اثر میرے بھائی ریاض کی پشت پناہی کر رہی ہے متعدد مرتبہ میرے اکلوتے بیٹے پر جھوٹے مقدمے بنا کر بند کر دیتے ہیں انتقامی کاروائی کے طور پر ساتھ میری یتیم بیٹی حمیرا کو کہتے ہیں سر کے بال سفید ہو جائیں گے نہیں چھوڑیں گے اور بچی بھی چھین لیں گے۔

متاثرہ خاتون سبز جان بیوہ محمد نیاز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا آئے روز پولیس ہمیں تنگ کرتی ہے ہماری زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے متعدد مرتبہ درخواستیں تھانہ شیروان۔کو دی مگر وہ ہمارے خلاف ہی کاروائی کرتے ہیں تھانے میں جانے پر گندی گالیاں نکالتے ہیں کہاں جاؤں انصاف کے لئے چھوٹے چھوٹے یتیم بچے بڑی مشکل ہے محنت مزدوری کر کے پالے ہیں اب اپنے ہی اور قانون کے رکھوالے بھی دشمن بن چکے ہیں گاؤں کے افراد بھی خاموش ہیں کہاں جاؤں کون دیگا انصاف ڈی سی جی ہزارہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ایبٹ آباد تحفظ فراہم تھانہ شیروان انصاف کے لئے جاتے ہیں تو ایس ایچ او بھی گندی گالیاں نکالتا ہے۔کون دیگا انصاف ریجنل پولیس آفیسر اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ہماری شنوائی کریں مجھے اور میری فیملی کو بھاء ریاض اور اسکے بیٹوں سے جان کاخطرہ ہے تحفظ فراہم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!