ٹی ایم اے اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے پرانی سکیموں کے نام پر سرکاری فنڈزہڑپ کئے جانے لگے۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) سرکل بکوٹ میں ٹی ایم اے اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے پرانی سکیموں کے نام پر سرکاری فنڈزہڑپ کئے جانے لگے۔ محکمہ اینٹی کرپشن اور نیب نے خاموشی اختیار کرلی۔ اس ضمن میں ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ سرکل بکوٹ کے پہاڑی علاقوں میں ایم پی اے کے فنڈز سے جاری کی جانیوالی کاغذی سکیموں پر کرپشن کا بازار گرم کردیاگیاہے۔ ٹی ایم اے اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے پرانی سکیموں کی پیمائشیں کرکے بل بنا کر ہڑپ کئے جارہے ہیں۔ جبکہ سرکل بکوٹ میں پچھلے ایک سال کے دوران کسی بھی قسم کا کوئی ترقیاتی کام نہیں کیاگیا۔ ذرائع کے مطابق ٹھیکیدار وں اور ٹی ایم اے کے افسران نے فنڈز کولیپس ہونے سے بچانے کی بجائے ہڑپ کرنے کیلئے کاغذی خانہ پری شروع کررکھی ہے۔

ذرائع کے مطابق سرکل بکوٹ میں ٹھیکیداروں نے ایم پی اے کے فنڈز سے کوئی بھی کام نہیں کیا اور نہ ہی کوئی ٹھیکیدار موقع پر گیاہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق پہلے سے مکمل کی جانیوالی سکیمیں اور راستوں کی پیمائش کرکے سرکاری فنڈز ہڑپ کئے جارہے ہیں۔ جبکہ اس کھلی کرپشن پر کوئی پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں ٹی ایم اے کی جانب سے بلدیاتی نمائندوں اور اراکین اسمبلی کے فنڈز میں وسیع پیمانے پر خرد برد کی جارہی ہے۔ جبکہ کرپشن کی روک تھام کیلئے بنایا جانیوالا سرکاری محکمہ اینٹی کرپشن نے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!