زمردخان قتل کیس کافیصلہ: مرکزی ملزم کو دس سال سزاکاحکم: چارملزمان باعزت بری۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ماڈل ٹرائل کورٹ کے جج مدثر حسین ترمذی نے مشہور قتل کیس میں ملوث 4 ملزمان کو شک کافائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔نامزد ملزم کو دس سال قید کی سزا سنادی۔زرائع کے مطابق تقریباً چار سال قبل نقاش ولد زمرد نے پورٹ درج کرواتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میرے ولد زمرد خان میرے تایا شیر افضل اور چچا ریاست خان کے ردمیان راستہ تنازعہ چلا آ رہا ہے۔ میرے والد بطور جرگہ آئے ہوئے تھے۔ شیر افضل ولد چنن خان ارشد خان، ملک فلک ناز،سجاد پسران شیر افضل، سہیل خان سکنہ محلہ گجرات حویلیاں سوئی گیس کی پائپ لائن نہ لگوانے دیتے تھے۔

جس پر مقتول نے کہا کہ ان کو گیس کی پائپ لائن لگانے دو اس کا حق ہے جس پر ملزمان مشتعل ہو کر پانچوں ملزمان نے گالی گلوچ شروع کردی فلک ناز اور سہیل نے سر پر ڈنڈوں کے وار کر کے شدید زخمی کردیا تھا۔ جو کچھ عرصہ بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوے ہسپتال میں جاں بحق ہو گیا تھا۔ پولیس نے علت83 زیر دفعہ 302/324 /506/34,کے تحت نقاش ولد زمرد خان کی مدعیت میں مقدمہ درج مقدمہ درج کرلیا تھا جس کے بعد ملزمان کا ٹرائل ایڈیشنل سیشن جج ماڈل ٹرائل کورٹ میں زیر سماعت تھا۔کیس کا ٹرائل مکمل ہونے پر گزشتہ روز کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزمان اور مدعی مقدمہ کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد اور ریکادڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے ملزمان شیر افضل ولد چنن خان،ارشد محمود، سجاد خان پسران شیر افضل خان اور سہیل ارشد ولد ارشد محمود کو بری کر دیا جبکہ ملزم فلک ناز ولد شیر افضل کو دس سال قید کی سزا سنا دی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!