ہزارہ ڈویژن کے علماء کرام اور محکمہ اوقاف کے ملازمین تنخواہوں سے محروم۔

محکمہ اوقاف کی غفلت اپریل کی 24 تاریخ ملازمین کو تنخواہیں ابھی تک فراہم نہ گئیں۔گزشتہ تین ماہ سے ہزارہ ڈویژن کے آئمہ و خطبا و خدام کی تنخواہیں مسلسل تاخیر کا شکار کبھی 15 تو کبھی 20 تاریخ کو فراہم کی جا رہی ہیں۔ ملازمین کا محکمہ سے ناراضگی کا اظہار۔ذرائع کے مطابق محکمہ اوقاف پاکستان کا مذہبی محکمہ ہے جس میں لکھا ہے کہ ”مزدور“ کو اس کی رقم پسینہ خشک ہونے سے قبل ادا کر دیا کرو اور شریعت اسلامیہ میں سب سے بہتر اس شخص کو قرار دیا گیا ہے جو اللہ کے دین کو لوگوں تک پہنچاتا ہے لیکن جب ان ہی لوگوں کے ساتھ اچھا برتاؤ نہ کیا جائے تو کلیجہ منہ کو آتا ہے۔

محکمہ اوقاف ہزارہ ڈویژن کے زیر آنی والی مساجد کے ائمہ و خطبا خدام کو ابھی تک معاوضہ نہیں دیا جا سکا ریاست مدینہ میں تو سب کے حقوق برابر ہوتے ہیں لیکن یہاں وہ لوگ جو اسلام کی دن رات خدمت کرتے ہیں شعائر اسلام کا خیال رکھتے ہیں اور لوگوں کو اس کی پہچان کرواتے ہیں ان ہی لوگوں کے رزق کو روکا جا رہا ہے۔ کسی کو رحم نہیں آتا آخر یہ لوگ تو خیر علی الارض ہیں ان کے بھی بیوی بچہ ہیں ان کے بھی اخراجات ہوتے ہیں جس طرح ایک وزیر،مشیر،سیکٹری کی تنخواہ کو مؤخر نہیں کیا جا سکتا ویساہی ان لوگوں کا بھی حق ہے اس مہنگائی کے دور میں آئمہ و خطباء و خدام کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے اور وقت پر ادایگی کو یقینی بنایا جائے۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!