نومئی ون واقعات:آرمی ایکٹ کے تحت کاروائی کارروائی کا اعلان کر دیا گیا۔

فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مزید تحمل کا مظاہرہ نہیں ہو گا سیاسی مفادات کیلئے تمام صورتحال پیدا کی گئی۔اس سلسلے میں بگاڑ کی کوششیں بے سود ہیں۔
قیادت کیخلاف پروپیگنڈے کی مذمت سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد پر زور آرمی چیف کے زیر صدات خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس سیاسی اتفاق رائے کی حمایت۔
راولپنڈی (وائس آف ہزارہ) عسکری قیادت نے فوجی تنصیبات اور املاک کے خلاف سیاسی طور پر محرک واکسانے والے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ملوث افراد کو آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا، دشمن قوتوں کے مذموم پراپیگنڈے کو پاکستانی عوام کی حمایت سے شکست دی جائیگی، پراپیگنڈے کا مقصد عوام اور اداروں میں خلیج پیدا کرتا ہے، عوام ہر مشکل میں ہمیشہ مسلح افواج کیسا تھ کھڑے رہے ہیں، عسکری قیادت کا کہنا ہے کہ سوشل میڈ یا قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالوں کو سزا دینے کی ضرورت ہے، سیاسی عدم استحکام کو حل کرنے کیلئے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے، قومی اتفاق رائے سے معاشی بحالی اور جمہوری عمل کو مضبوط کیا جا سکے گا، پاک فوج اس حوالے سے کوششوں کی حمایت کرے گی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی صدارت میں جی ایچ کیو راولپنڈی میں میں اسپیشل کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ شرکاء نے شہداء کو زبر دست خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے دہشت گردی کی لعنت سے لڑتے ہوئے مادر وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ فورم نے ملک میں سیکورٹی فورسز کے کامیاب انسداد دہشت گردی اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، خاص طور پر مسلم باغ حملے میں فوجیوں کی طرف سے دیے گئے دلیرانہ جواب کا اعتراف کیا اور سرزمین کے بہادر بیٹوں کی عظیم قربانیوں کو زبر دست خراج تحسین پیش کیا۔ فورم کو موجودہ اندرونی اور بیرونی سلامتی کے ماحول کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔ فورم نے گزشتہ چند دنوں میں امن و امان کی صورت حال کا جامع جائزہ لیا جسے سیاسی مفادات کے حصول کے لیے بنایا گیا تھا۔ کور کمانڈرز کانفرنس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہدا کی تصاویر، یادگاروں کی بے حرمتی، تاریخی عمارتوں کو نذر آتش کرنے اور فوجی تنصیبات کی توڑ پھوڑ پر مشتمل ایک مربوط آتش زنی کے منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا تا کہ ادارے کو بدنام کیا جاسکے اور اسے ایک زبردست رد عمل کی طرف اکسایا جا سکے۔ کانفرنس میں فوجی تنصیبات اور سرکاری نجی املاک کے خلاف سیاسی طور پر محرک اور اکسانے والے واقعات کی سخت ترین ممکنہ الفاظ میں مذمت کی گئی۔ کور کمانڈرز نے ان افسوس ناک اور نا قابل قبول واقعات پر فوج کے رینک اور فائل کے غم اور جذبات کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ اب تک جمع کیے گئے ناقابل تردید شواہد کی بنیاد پرمسلح افواج ان حملوں کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں اور مجرموں سے بخوبی واقف ہیں اور اس سلسلے میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوششیں بالکل بے سود ہیں۔ فورم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ فوجی تنصیبات اور ذاتی / سامان کے خلاف ان گھناؤنے جرائم میں ملوث افراد کو پاکستان کے متعلقہ قوانین بشمول پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ فورم نے فیصلہ کیا کہ کسی بھی حالت میں فوجی تنصیبات اور سیٹ اپ پر حملہ کرنے والے مجرموں، بگاڑنے والوں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مزید حمل کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا۔ فورم نے بیرونی طور پر اسپانسر شدہ اور اندرونی طور پر سہولت یافتہ آرکیسٹرینڈ پرو پیگنڈہ جنگ پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جس کا مقصد فوج کی قیادت کے خلاف شروع کیا گیا، جس کا مقصد مسلح افواج اور پاکستان کے عوام کے درمیان، اور مسلح افواج کے رینک اور فائل کے اندر دراڑ پیدا کرتا ہے۔ ایسی دشمن قوتوں کے مذموم پرو پیگنڈے کو پاکستانی عوام کی حمایت سے شکست دی جائے گی جو ہر مشکل میں ہمیشہ مسلح افواج کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ فورم نے سوشل میڈیا کے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کے لیے متعلقہ قوانین پرسختی سے عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔ فورم نے جاری سیاسی عدم استحکام کوترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ عوام کا اعتماد بحال کیا جا سکے، معاشی سرگرمیوں کی بحالی اور جمہوری عمل کو مضبوط کیا جاسکے۔ فورم نے اس انتہائی ضروری اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے ایسی تمام کوششوں کی حمایت کرنے کا بھی عزم کیا۔ فورم نے عزم کیا کہ پاک فوج پاکستانی عوام کی بھر پور حمایت سے دشمنان پاکستان کے تمام مذموم عزائم کو نا کام بنائے گی، انشاء اللہ۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!